06 اکتوبر ، 2022
صدر مملکت عارف علوی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ آڈیو لیکس کی تحقیقات حکومت کا اچھا اقدام ہے، پولرائزیشن (تقسیم) کو خدا کے واسطے اس ملک میں ختم کریں، ضد کو چھوڑے بغیر پولرائزیشن ختم نہیں ہوتی۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ قائداعظم نےاتحاد کا کہا تھا، اتحاد تو لیڈروں میں ہونا چاہیے، پولرائزیشن ختم کرنے کے لیے اتحاد کی ضرورت ہے، پاکستان میں فری اینڈ فیئر الیکشن کی مانگ رہتی ہے، اسی پارلیمنٹ کو ہم نے ای وی ایم کا مشورہ دیا تھا وہ متفقہ رپورٹ تھی، ای وی ایم پر کام کرنا چاہیے۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ہر الیکشن کو چیلنج کرنے سے پاکستان میں استحکام کیسے آئےگا، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق ہے، اوورسیز کو یہ حق دینا پڑے گا وہ لوگ محنت کرتے ہیں، یہ انتخاب کا سال ہے اس میں اگر پولرائزیشن ہے تو اس کو حل کرلیں، بیٹھ کر بات چیت کرکے ایک دوسرے کو مطمئن کریں، پولرائزیشن کو خدا کے واسطے اس ملک میں ختم کریں، ضدکو چھوڑے بغیر پولرائزیشن ختم نہیں ہوتی۔
صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ آڈیو اور ویڈیو لیکس اپنی زندگی میں کبھی نہیں سنا تھا، آڈیو لیکس کی تحقیقات حکومت کا اچھا اقدام ہے، دنیا کی جنگیں اب سائبر کے میدان میں لڑی جارہی ہیں، میڈیا کی آزادی جمہوریت کی آزادی کے لیے بہت ضروری ہے، سوشل میڈیا بند کرنے سے مالی نقصان ہوتا ہے، فیک نیوز سے دنیا پریشان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب لوگوں کو پریشان کرے تو اسے روکنےکی ضرورت ہے، نیب کو سیاست سے ہٹالیں، نیب کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ مناسب معاہدہ ہوا، سیاسی استحکام ضروری ہے، مہنگائی سے آپ واقف ہیں، ایف اے ٹی ایف سے نکل جائیں گے، اس پر جن حکومتوں نے محنت کی مبارکباد کی مستحق ہیں، کرپشن پاکستان کے اندر ہے مگر اس پر قابو پاسکتے ہیں۔
'حکومت کی امریکا سے تعلقات بہتر بنانےکی کاوشیں قابل تعریف ہیں'
انہوں نے کہا کہ چین سے دوستی ہماری اصل دوستی ہے، ہماری ہر ضرورت پر سعودی عرب ہمارے کام آیا ہے، امریکا اور یورپ سے تعلقات ہمارے لیے سود مند ہیں،موجودہ حکومت نے امریکا سے تعلقات کوبہتر بنانے کے لیے جو کاوشیں کیں وہ قابل تعریف ہیں، ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں، افغانستان میں جلد وسیع البنیاد حکومت بن جائے تو اچھا ہے، پاکستان تین دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے،کشمیریوں کے ساتھ ہم کل بھی تھے اور آج بھی ہیں اور رہیں گے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے، بھارت میں ہندوتوا نظریے کے باعث بڑھتا اسلاموفوبیا نفرتیں پیدا کر رہا ہے۔
سیلاب کے حوالے سے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ دنیا کو پاکستان کے سیلاب سے متعلق احساس ہے، گلوبل وارمنگ میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، تاہم موسمیاتی تبدیلیوں سے پاکستان شدید متاثر ہو رہا ہے، سیلاب میں 1500 افراد جاں بحق ہوئے ، این ڈی ایم اے، پاکستان ریڈ کراس اور بوائز اینڈ گرلز اسکاؤٹس کو تیار ہونا چاہیے، پانی ذخیرہ کرنےکے لیے ملک کو مزید ڈیمز کی ضرورت ہے، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے فصلوں کی پیداوار کو کئی گنا بڑھایا جاسکتا ہے۔