12 اکتوبر ، 2022
سندھ ہائیکورٹ میں 24 سالہ نوجوان کی ہلاکت کے کیس میں والدین کو 32 سال بعد انصاف مل گیا۔
پولیس حراست میں 24 سال کے نوجوان کی ہلاکت کے کیس کی سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ پولیس نے 24 سال کے دکاندار کو کھوڑی گارڈن سے حراست میں لیا تھا، نوجوان شکیل کو 24 اپریل 1990کو گرفتار کر کے سی آئی اے سینٹر لایا گیا تھا، پولیس کے بدترین تشدد سے نوجوان کی موت واقع ہو گئی تھی۔
کیس کی جوڈیشل انکوائری میں پولیس اہلکاروں کو نوجوان کی موت کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔
عدالت نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسٹیٹ بینک کو سندھ حکومت کے اکاؤنٹ سے رقم کاٹ کر مقتول کے اہلخانہ کو 2 کروڑ 8 لاکھ سے زائد رقم دینےکا حکم دیا۔
اسٹیٹ بینک نے سندھ حکومت کے اکاؤنٹ سے رقم کاٹ کر چیک ناظر سندھ ہائیکورٹ کو جمع کرا دیا۔