11 نومبر ، 2022
کراچی میں سرکاری اسپتالوں کے طبی عملے کا احتجاج کے باعث سندھ سیکرٹریٹ کا قریبی علاقہ میدان جنگ بن گیا۔
کراچی میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کی جانب سے کورونا رسک الاؤنس نہ ملنے پر احتجاج چوتھے روز بھی جاری رہا۔ مظاہرین سندھ سیکرٹریٹ کے مرکزی گیٹ پر احتجاج کرتے رہے، اس کے بعد دوپہر 12 بجے انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کیلئے مارچ شروع کیا۔
پولیس کی بھاری نفری نے ضیا الدین احمد روڈ پر مظاہرین کو روک دیا۔ تین بجے کے قریب سندھ حکومت نے مظاہرین سے مذاکرات کیلئے چار رکنی کمیٹی تشکیل دی تاہم مظاہرین نے کمیٹی کے بجائے فوری طور پر رسک الاؤنس کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔
تقریباً سوا چار بجے ایک بار پھر مظاہرین سندھ سیکرٹریٹ کی طرف جانے لگے تو پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی جس پر تصادم ہوگیا۔
پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور واٹر کینن کا بھی استعمال کیا، کئی مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔
متعدد خواتین مظاہرین کو بھی لیڈی پولیس نے حراست میں لے لیا۔
کچھ مظاہرین نے سندھ سیکرٹریٹ گیٹ پر دوبارہ دھرنا دینے کی کوشش کی، اس موقع پر بھی پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوئی اور واٹر کینن کا استعمال کیا گیا۔