28 نومبر ، 2022
کوئٹہ، قلات اور زیارت سمیت بلوچستان کے شمالی علاقوں میں در جہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گر گیا، سردیوں میں اضافے کے ساتھ سوئی گیس کے پریشر میں کمی سے شہریوں کو دشواریوں کا سامنا ہے۔
وادی کوئٹہ اور گردو نواح میں سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی متعدد علاقوں میں سوئی گیس کے پریشر میں کمی کا مسئلا بھی شدت اختیار کر گیا ہے۔
شہریوں اور صارفین کا کہنا ہے کہ گیس کے بل دوگنے آ رہے ہیں جبکہ گھریلو استعمال کیلئے بھی گیس بالکل دستیاب نہیں ہے۔ 30-35 ہزار بل آرہا ہے لیکن گیس کا نام و نشان نہیں، غریب لوگ سلنڈر بھی افورڈ نہیں کر سکتے ہیں۔
سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹیڈ (ایس ایس جی سی ایل) کے ترجمان سلمان احمد صدیقی کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب کے باعث صوبے میں گیس پائپ لائینوں کو ہونے والے نقصانات کے بعد بولان میں گیس پائپ لائنوں کی مرمت کا کام جاری ہے ساتھ ہی سوئی گیس کمپنی کو ڈیمانڈ اور سپلائی میں کمی کے باعث پریشر میں کمی کا مسئلہ بھی درپیش ہے۔
ترجمان ایس ایس جی سی ایل کا کہنا ہے کہ 80 فیصد مرمتی کام مکمل کر لیا گیا ہے تاہم تقریباً 20 فیصد کام ابھی باقی ہے جو ہفتے دس دن میں مکمل کر لیا جائے گا، مرمتی کام مکمل ہونے سے گیس پریشر کی کمی کے مسئلے میں بہتری آجائے گی، جہاں ہماری گیس پائپ لائن پریشر نہیں پہنچا پا رہی وہاں بھی پریشر درست ہو جائے گا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ سوئی گیس پریشر میں کمی اور گیس کی بندش کے ساتھ ساتھ گیس کی پیداوار میں کمی بھی بنیادی مسئلہ ہے جس کے حل کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔