ناسا کے چاند مشن آرٹیمس 1 میں شامل اورین اسپیس کرافٹ زمین پر اتار لیا گیا

زمین کی فضا میں داخل ہوتے ہی کیپسول پر آگ لگ گئی تھی تاہم تین پیراشوٹس کی مدد سے اورین کیپسول کو بحرالکاہل کے کیلیفورنیا پیننسولا میں اتار لیا گیا ہے — فوٹو: اسکرین گریپ
زمین کی فضا میں داخل ہوتے ہی کیپسول پر آگ لگ گئی تھی تاہم تین پیراشوٹس کی مدد سے اورین کیپسول کو بحرالکاہل کے کیلیفورنیا پیننسولا میں اتار لیا گیا ہے — فوٹو: اسکرین گریپ

ناسا کے چاند مشن آرٹیمس 1 میں شامل اورین اسپیس کرافٹ 5 دسمبر کو چاند کے گرد آخری پرواز کرنے کے بعد کامیابی سے زمین پر اتار لیا گیا۔

ناسا کے مطابق اورین کیپسول کو چاند کے گرد خلاف میں 25 دن کا سفر مکمل کرنے کے بعد  اتوار کی صبح  کامیابی سے اتار لیا گیا ہے۔

ناسا کا کہنا ہے کہ زمین کی فضا میں داخل ہوتے ہی کیپسول پر آگ لگ گئی تھی تاہم تین پیراشوٹس کی مدد سے اورین کیپسول کو بحرالکاہل کے کیلیفورنیا پیننسولا میں اتار لیا گیا ہے۔

ناسا مستقبل میں اپنے آرٹیمس چاند مشن کے ذریعے اپولو 11 کے بعد پہلی مرتبہ چاند پر انسانوں کو بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

آرٹیمس 1 کےاورین کیپسول میں کوئی انسان موجود نہیں تھا تاہم مختلف نوعیت کے سینسرز سے منسلک تین انسانی ڈمیز کو اورین کیپسول میں بٹھایا گیا تھا۔

ناسا کے مطابق امریکی فوج کے ایک ہیلی کاپٹر اور کچھ تیز رفتار کشتیوں کے ذریعے حکام اورین کیپسول تک پہنچے جہاں دو گھنٹے تک اورین کیپسول کا جائزہ لیا گیا، بعد ازاں امریکی نیوی کے ایک بحری جہاز کے ذریعے اورین کیپسول کو سین ڈیاگو، کیلیفورنیا روانہ کر دیا جائے گا۔

ناسا کا کہنا ہے کہ آرٹیمس 1 مشن میں شامل اورین کیپسول اپنے 25 روزہ خلائی سفر کے دوران دو ہفتے قبل خلا میں چاند سے 127 کلومیٹر اور  زمین سے 4 لاکھ 34 ہزار 500 کلومیٹر دور اپنا آخری چکر مکمل کرنے کے بعد زمین پر لوٹ آیا ہے۔