Time 29 دسمبر ، 2022
پاکستان

شہبازشریف کےہتک عزت دعوے میں عمران خان کا حق دفاع ختم کرنےکیخلاف اپیل خارج

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

سپریم کورٹ میں وزیراعظم شہباز شریف کے ہتک عزت دعوے میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا دفاع کاحق ختم کرنےکے خلاف اپیل خارج ہوگئی، عدالت نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ درست قرار دےدیا۔

سپریم کورٹ لاہور  رجسٹری میں 3 رکنی بینچ نےعمران خان کی ہتک عزت کے دعوے میں حق دفاع ختم کیےجانے کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔

جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس امین الدین نے عمران خان کی اپیل خارج کردی جب کہ جسٹس عائشہ اے ملک نے فیصلے سے اختلاف کیا۔

عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کا مؤقف تھا کہ انہوں نے شہباز شریف کے سوالات پر جواب دیا تھا لیکن عمران خان کے زخمی ہونےکی وجہ سے حلف نامہ داخل نہ کراسکے۔

 فاضل بینچ نے کہا کہ آپ یہی لکھ کر دے دیتےکہ سوال متعلقہ نہیں، بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ انہوں نے ایسا ہی کیا تھا، جس پر بینچ نےکہا کہ آپ نے ایسا نہیں کیا، آپ یہی لکھ کر دے دیتےکہ سوالات اسکینڈلائز ہیں، ٹرائل کورٹ آپ کو بار بار جواب کا کہتی رہی۔

شہباز شریف کے وکیل نے دلائل دیےکہ عمران خان اب کہہ رہے ہیں کہ ان کے ساتھ زیادتی ہوئی، دراصل ٹرائل کورٹ سے حق دفاع ختم ہونےکے بعد عمران خان کے پاس اب کوئی راستہ نہیں بچا۔

خیال رہےکہ پاناما اسکینڈل کے معاملے پر عمران خان نےزبان بند رکھنے کے لیے شہباز شریف پر رشوت کی پیشکش کا الزام لگایا تھا، جس پر شہباز شریف نے10ارب روپے ہرجانے کا دعوٰی دائرکر رکھا ہے۔

اس حوالے سے شہبازشریف کےوکیل کا کہنا ہےکہ دفاع کاحق ختم کرنےکے خلاف اپیل خارج ہونے سے عمران خان اب کوئی نئی شہادت یا دستاویز بھی داخل نہیں کراسکیں گے، تاہم ان کے خلاف دعوے میں یکطرفہ کارروائی پر ابھی سوالیہ نشان ہے، غالباً عمران خان کو اب بھی گواہوں پر جرح کا حق ہوگا۔

مزید خبریں :