02 جنوری ، 2023
پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین رمیز راجا کا کہنا ہے کہ انہیں آسٹریلوی ٹیم کے دورے کے دوران جان سے مارنے کی دھمکیاں ملیں۔
نجی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو کے دوران رمیز راجا نے پی سی بی کے خرچ پر ایک کروڑ 35 لاکھ کی بلٹ پروف گاڑی رکھنے کے سوال پر انکشاف کیا کہ ’وہ گاڑی اس لیے دی گئی تھی کہ مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں ملی تھیں، آسٹریلوی ٹیم کے دورے کے دوران مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں ملیں، اس کے بعد ڈی آئی جی اور پولیس میرے گھر آئی رپورٹ ہوا اور مجھے گاڑی دی گئی جو کہ اب پی سی بی کے پاس ہے، اب وہ گاڑی نئےچیئرمین کمیٹی استعمال کریں گے‘۔
بلٹ پروف گاڑی رکھنے کی وضاحت پر رمیز راجا کا کہنا تھا کہ ’کسی بھی شخص کو بلٹ پروف گاڑی تب تک نہیں مل سکتی جب تک اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں نہ ملی ہوں، یہی وجہ تھی کہ مجھے بلٹ پروف گاڑی دی گئی‘۔
دوسری جانب سے میچ فکسنگ کے حوالے سے جسٹس قیوم کی رپورٹ آنے کے بعد وقار یونس کے کوچ بننے اور وسیم اکرم کے کمنٹری کرنے پر رمیز راجا کا کہنا تھا کہ ’میرے حساب سے اس رپورٹ کے بعد وسیم اکرم سمیت کسی کی ٹیم میں کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے تھی‘۔
رپورٹ آنے کے باوجود دونوں شخصیات کے ساتھ کھیلنے اور کمنٹری کرنے پر سابق چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ ’جب مجھ سے لوگ اس حوالے سے پوچھتے ہیں تو میں یہی کہتا ہوں اگر اس وقت میرے پاس فیصلہ کرنے کا اختیار ہوتا تو میں کبھی نہ آنے دیتا، کیوں کہ اس وقت فیصلے کا اختیار میرے پاس نہیں تھا تو ہم سے یہی کہا گیا تھا کہ ان کے ساتھ آپ نے کھیلنا بھی ہے اورکام بھی کرنا ہے ‘۔