Time 11 جنوری ، 2023
کھیل

رضوان کو نائب کپتانی سے ہٹانا بے تکا فیصلہ، بابر کو تنازعات میں دھکیلا جا رہا: رمیز

پہلے ون ڈے میں بابر اور رضوان اور دونوں بہت پریشر میں تھے: سابق چیئرمین پی سی بی/فوٹوفائل
 پہلے ون ڈے میں بابر اور رضوان اور دونوں بہت پریشر میں تھے: سابق چیئرمین پی سی بی/فوٹوفائل

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین رمیز  راجا کا کہنا ہے کہ وائٹ بال کرکٹ میں اچھی پرفارمنس کے باوجود کپتان بابر  اعظم کو  بے معنی تنازعات میں دھکیلا جا رہا ہے۔

 نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ون ڈے میں  فتح کے بعد یوٹیوب چینل پر کی گئی گفتگو میں رمیز راجا نے قومی کھلاڑیوں کی تعریف کی اور کہا کہ پہلے ون ڈے میں بابر اور  رضوان دونوں بہت پریشر میں تھے، ٹیسٹ سیریز کے بعد بابر کی کپتانی پر خوامخواہ پریشر ڈالاگیا، اس طرح کی چیزوں سے ٹیم کا  ماحول خراب ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پریس کانفرنسز کے دوران بابر  اعظم سے مشکل سوالات پوچھے جا رہے ہیں، انھیں بے معنی تنازعات میں دھکیلا جا رہا ہے۔

رمیز  راجا نے کہا کہ 2 سالہ ٹیم کی پرفارمنس کی خاصیت یہ تھی کہ اس ٹیم نے تنازع سے خود کو بچا کر رکھا ہوا تھا، ساتھ ہی یہ ٹیم  ایک کمبی نیشن کے ساتھ میدان میں اترتی رہی ہے، بابر اعظم نے نیوزی کے خلاف  پہلے ون ڈے میں  پریشر  کے باوجود  ایک اچھی اننگز کھیلی۔

ٹیسٹ سیریز میں نہ کھلانے پر رضوان پر بہت پریشر تھا: رمیز راجا

سابق چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ پہلے میچ میں محمد رضوان پر  بہت پریشر تھا کیونکہ انھیں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں نہیں کھلایا گیا، رضوان کو دوبارہ سے اپنی فارم میں آنا تھا، ون ڈے ہو یا ٹی ٹوئنٹی مڈل آرڈر میں بیٹنگ سب سے مشکل کام ہے لہٰذا رضوان کے لیے رنز کرنا سب سے مشکل تھا۔

محمد رضوان کو نائب کپتانی سے ہٹانے کے فیصلے پر  رمیز راجا کا کہنا تھا کہ  رضوان کو خوامخواہ نائب کپتانی سے ہٹایا گیا، ہمیں پتا ہے رضوان جی جان لگا کر کھیلتے ہیں پاکستان کیلئے پرفارمنس دینے یا کھیلنے میں رضوان سے بڑا سپاہی کوئی نہیں لہٰذا ان کی انرجی کو استعمال کیا جانا چاہیے، محمد رضوان ایک باقاعدہ کپتان رہے ہیں تو اب وائٹ بال میں ایسا تجربہ ہونا ہی نہیں چاہیے تھا۔

سابق چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا بابر اور  رضوان کا ایک کمفرٹ لیول ہے، اس کمفرٹ لیول کو توڑ کر رضوان سے نائب کپتانی لی گئی، میرے خیال سے یہ ایک بے تکا سا فیصلہ تھا جس سے ٹیم پر  پریشر بڑھ جاتا ہے۔

مزید خبریں :