12 دسمبر ، 2012
لاہور…لاہورہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے صدر آصف علی زرداری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ ہم یہاں کسی کو سزا دینے ،یا نااہل قرار دینے کیلئے نہیں بیٹھے ،ہمارا مقصد عدالتی فیصلوں پر عمل کرانا ہے۔ عدالتی فیصلوں پر عمل کرائیں یا ہوا میں لٹکے رہنے دیں۔لاہورہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5رکنی فل بنچ کے روبرو صدرکیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس نے کہاکہ فریقین کے وکلاء عدالت کو اس بات پر مطمئن کریں کہ عدالتی فیصلے پرعمل نہیں ہوتاتو کیانقصان ہوگا،اگر توہین عدالت پر صدر کو سزا دی جاتی ہے تو فوج داری کیس ہو گا،پھر دیوانی توہین عدالت کا کیس کیسے بنتا ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ آئین اور قانون پر عمل درآمد نہ ہونے سے معاشرے میں انارکی پیدا ہو گی،عدالت نے کہاکہ اس نکتہ پر مطمئن کیا جائیکہ کیا عدالت کے پاس آئینی شقوں کو کالعدم قرار دینے کااختیار ہے یا نہیں،بنچ کے رکن جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ عوام بالاتر ہیں،عوام محسوس کریں تو صدر کا مواخذہ بھی ہو سکتا ہے،عدلت نے وفاق کے وکیل وسیم سجاد کی مزید دلائل دینے کی استدعا منظورکرلی اور مزید کارروائی بدھ کی صبح تک ملتوی کر دی۔