30 جنوری ، 2023
دنیا کے ہر مقام کے نام کے پیچھے ایک کہانی چھپی ہوتی ہے۔
بیشتر مقامات کے نام کسی دریا، پہاڑی، کسی فرد یا ایسی ہی وجہ سے رکھے جاتے ہیں اور لوگوں کے لیے قابل فہم بھی ہوتے ہیں۔
مگر دنیا کے کچھ مقامات ایسے بھی ہیں جن کے نام سن کر حیرت ہوتی ہے۔
درحقیقت سمجھ نہیں آتا کہ ان جگہوں کے یہ نام کیوں رکھے گئے۔
یقین کرنا مشکل ہوگا مگر ایسے شہروں یا قصبوں کی تعداد کم نہیں جن کے نام سن کر چہرے پر مسکراہٹ پھیل جاتی ہے یا منہ کھلا کا کھلا رہ جاتا ہے۔
نیوزی لینڈ کے ایک جزیرے کا نام Taumatawhakatangihangakoauauotamateaturipukakapikimaungahoronukupokaiwhenuakitanatahu ہے جو خود وہاں کے مقامی افراد کے لیے بولنا بھی ناممکن ہے۔
85 حروف پر مشتمل اس نام کی بجائے مقامی افراد اسے Taumata یا Taumata Hill کہتے ہیں۔
اس انوکھے نام کو وہاں کے ایک مقامی جنگجو کے نام سے اخذ کیا گیا ہے اور یہ دنیا میں کسی مقام کا سب سے طویل نام بھی ہے۔
مقامی لوک داستانوں کے مطابق اس جنگجو کا بھائی ایک قبیلے کے ساتھ جنگ میں مارا گیا تھا جس کے بعد وہ پہاڑی پر بانسری بجا کر غم کا اظہار کرتا تھا۔
Llanfairpwllgwyngyllgogerychwyrndrobwllllantysiliogogogoch
یہ ویلز کے ایک بڑے قصبے کا نام ہے جس کو بولنا ہی بہت مشکل ہے۔
ویسے یہ ویلش زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب St Mary's church in the hollow of the white haze ہے۔
یہ مڈغاسکر کا شہر ہے اور اس کا نام گوگوگو گو کیوں رکھا گیا ہے یہ واضح نہیں۔
شاید یہ اسکاٹ لینڈ کا ایسا شہر ہے جہاں لوگ گم ہوجاتے ہوں گے جب ہی اس کا نام لوسٹ رکھ دیا گیا۔
امریکی ریاست نارتھ کیرولائنا میں یہ شہر واقع ہے۔
اس کے عجیب نام کی وجہ یہ ہے کہ یہاں رہنے والی برادری کے لیے 2 علیحدہ الفاظ وائے اور ناٹ استعمال ہوتے تھے اور اسی کی وجہ سے شہر کا نام ہی وائے ناٹ رکھ دیا گیا۔
جی ہاں اس مشہور زمانہ سپر ہیرو کے نام سے ایک شہر بھی موجود ہے جو ترکیہ میں ہے۔
مگر یہ نام سپرہیرو پر نہیں رکھا گیا بلکہ ترک زبان میں یہ لفظ پیمانے کے طور پر استعمال ہوتا ہے اور وہاں بہنے والے دریا کو دریائے بیٹ مین کہا جاتا ہے، جس پر شہر کا نام رکھا گیا۔
امریکی ریاست الینواس میں یہ قصبہ واقع ہے اور اس کا نام رکھنے کی وجہ وہاں کی یونیورسٹی ہے۔
1865 میں وہاں ایک خصوصی اسکول کے قیام کے بعد یہ نام رکھا گیا جسے نارمل اسکول کہا جاتا تھا، یہ اسکول بعد میں یونیورسٹی میں بدل گیا۔
آسٹریا کے اس گاؤں کا نام روٹن ایگ (گندہ انڈہ) درحقیقت ایک کھنڈر بن جانے والے قلعے کی وجہ سے رکھا گیا۔
امریکی ریاست ایریزونا میں یہ شہر موجود ہے اور اس کے نام کی وجہ بھی بہت دلچسپ ہے۔
درحقیقت اس کا نام 2 بڑی سڑکوں روٹ 85 اور 86 کی وجہ سے پڑا جو ایک دوسرے سے وائے انٹرسیکشن میں ملتی تھیں اور اس طرح شہر کا نام ہی وائے رکھ دیا گیا۔
یہ یورپی ملک یونان کے ایک شہر کا نام ہے جو درحقیقت قدیم یونانی بستی ہے جسے پرانے زمانے میں Dyrama کہا جاتا تھا، جو اب ڈرامہ بن گیا ہے۔
آسٹریلیا کے اس قصبے کے انوکھے نام کی وجہ تو واضح نہیں، مگر مانا جاتا ہے کہ اس نام رکھنے کی وجہ ایک سڑک بنی جو ایسے مقام پر جاتی تھی جس کا کوئی نام نہیں تھا۔
دنیا میں کسی جگہ کا سب سے بڑا نام تو آپ نے اوپر پڑھ ہی لیا ہوگا اب ناروے کے قصبے کے بارے میں بھی جان لیں جس کا نام بس ایک حرف پر مبنی ہے۔
درحقیقت اتنا چھوٹا نام پبلسٹی کے لیے نہیں رکھا گیا بلکہ یہ ایک قدیم Norse لفظ ہے جو چھوٹے دریا کے لیے استعمال ہوتا تھا اور اسی کی وجہ سے یہ Å کہلاتا ہے، اسے دنیا کا مختصر ترین نام بھی مانا جاتا ہے۔
آسٹریلیا کے اس شہر کا نام اس ملک کے قدیم باشندوں کی زبان میں رکھا گیا ہے اور اس کا مطلب بہت زیادہ کوے ہوتا ہے، جو اس علاقے میں کافی تعداد میں موجود ہیں۔
امریکی ریاست کولوراڈو کے ایک قصبے نو نیم (اردو میں کہا جائے تو بے نام) کے نام کی وجہ سڑک کی تعمیر سے جڑی ہے۔
اس سڑک کی تعمیر کے دوران جب ایک ایگزٹ روٹ کو بنایا گیا تو اس پر عارضی طور پر نو نیم کا سائن بورڈ لگا دیا گیا، بس اس کے بعد قصبے کا نام ہی یہ ہوگیا۔