30 جنوری ، 2023
محکمہ تعلیم سندھ نے اردو میں بات کرنے پر طالب علم سے بدسلوکی اور اس کی تضحیک کرنے پرکراچی کے نجی اسکول کی رجسٹریشن منسوخ کردی۔
محکمہ تعلیم کے مطابق نجی اسکول کی رجسٹریشن منسوخ کردی گئی ہے اور ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
محکمہ تعلیم کا کہنا ہےکہ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق طالب علم کو اردو بولنے پر سزا دی گئی اور بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا۔
محکمہ تعلیم کے مطابق اسکول کی رجسٹریشن منسوخی سے زیرتعلیم طلبہ کی تعلیم پر اثر نہیں پڑےگا۔
وزیرتعلیم سندھ سردار شاہ کا کہنا ہےکہ سیکھنےکے عمل میں مادری زبانیں بولنے پر کسی بچے پر جبر نہیں کیا جاسکتا، مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنا صوبے کے بچوں کا قانونی حق ہے۔
دوسری جانب طالب علم کے ساتھ ہونے والی تضحیک پر ایکشن لیتے ہوئے نجی اسکول انتظامیہ نے ٹیچرکو شوکاز دینےکے بعد اسکول سے فارغ کر دیا۔
آل پرائیوٹ اسکولز منیجمنٹ ایسو سی ایشن سندھ کا کہنا ہےکہ بچےکو اردو بولنے پر ہراساں کرنے پر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور ٹیچر کی اس حرکت پر تمام والدین سے معذرت کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں بچے کے والد نے الزام لگایا تھا کہ اسکول میں میرے بیٹے کو اردو میں بات کرنے پر تضحیک کا نشانہ بنایاگیا اور اس کے چہرے پر کالک لگائی گئی۔
بچےکے والدکا کہنا تھا کہ بیٹےکے چہرے پرکالک لگا کر سب بچوں کے سامنے تضحیک کی گئی، جب اسکول انتظامیہ سے بات کرنےکی کوشش کی توکوئی جواب نہیں دیا گیا۔