09 فروری ، 2023
سندھ میں کچے کے علاقوں میں ڈاکو راج کے خاتمے کیلئے سندھ پولیس نے 2 ارب 80 کروڑ روپے کا جدید ترین اسلحہ آرڈر کردیا، ایک ماہ میں ترسیل متوقع ہے۔
پولیس کی جانب سے سکھر، گھوٹکی، کشمور اور شکارپور کے کچے کے مخصوص علاقوں میں مواصلاتی نظام جام کرنے کے ساتھ ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کیلئے جامع حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کے سندھ کے مختلف اضلاع میں ڈاکوؤں کی جانب سے ہنی ٹریپ کے ذریعے لوگوں کو تاوان کیلئے اغوا کرنے کی وارداتیں بدستور جاری ہیں، درجنوں لوگ ڈاکوؤں کے چنگل میں پھنسے ہوئے ہیں، قانون کی رٹ منوانے اور ڈاکوؤں کی سرکوبی کیلئے سندھ پولیس نے حکومت سندھ کی منظوری کے بعد 2 ارب 80 کروڑ کی لاگت سے جدید ترین اسلحے کا آرڈر دیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے منگوائے گئے اسلحے اور جدید اوزاروں میں ابابیل ڈرون، تین کلو میٹر رینج والے کیمرے، اسٹالڈ آٹومیٹک رائفلز، تھرمل امیجنگ، اور سرویلینس ڈرون سمیت دیگر چیزیں شامل ہیں، اسلحہ کی ترسیل ایک ماہ میں متوقع ہے جس کے بعد کچے میں بھرپور آپریشن کا آغاز کیا جائے گا۔
ایس ایس پی گھوٹکی کا کہنا ہے کہ کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کو کامیاب بنانے کیلئے پولیس نے حکمت عملی تیار کرلی ہے، سکھر، گھوٹکی، شکارپور اور کشمور کے کچے کے علاقوں میں بارہ ایسے موبائل ٹاورز ہیں جن کا استعمال کرتے ہوئے کچے کے ڈاکو لوگوں کو بہلا پھسلا کر اغوا کر لیتے ہیں، آپریشن کے دوران مذکورہ 12 موبائل ٹاورز بند کرنے کیلئے ( پی ٹی اے) کو سفارش کی جائے گی۔
واضح رہے کہ چند ماہ قبل گھوٹکی کے کچے کے علاقے میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلے کے دوران 5 پولیس افسران و اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا تھا جس کے بعد پولیس کی جانب سے حکومت سندھ سے جدید اسلحہ فراہم کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔