Time 13 فروری ، 2023
کھیل

پی ایس ایل میں اچھا پرفارم کرکے قومی ٹیم میں کم بیک کرنا چاہتا ہوں: فہیم اشرف

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فرنچائز اسلام آباد یونائیٹڈ کے آل راؤنڈر فہیم اشرف کا کہنا ہے کہ وہ پی ایس ایل میں اچھی پرفارمنس دے کر پاکستان کرکٹ ٹیم میں کم بیک کرنا چاہتے ہیں۔

کراچی میں جیو نیوز کو انٹرویو میں فہیم اشرف نے کہا کہ وہ ہر سال کی طرح اس بار بھی پی ایس ایل کیلئے اسلام آباد یونائیٹڈ کا حصہ بننے پر خوش ہیں، کوشش کریں گے کہ اچھی کرکٹ کھیل کر ٹائٹل جیتیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پچھلے سیزن میں بھی ٹیم اچھا کھیل رہی تھی لیکن کچھ پلیئرز کے فٹنس کے مسائل کی وجہ سے ٹیم کا کمبی نیشن متاثر ہوا، اس بار ٹیم کا کمبی نیشن اچھا لگ رہا ہے اور بینچ اسٹرینتھ بھی کافی مضبوط ہے۔

فہیم اشرف نے کہا کہ ان کی نظریں ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی دکھا کر اسلام آباد کو ٹائٹل جتوانے پر ہیں اور ساتھ ساتھ خواہش ہے کہ وہ یہاں ایسی پرفارمنس دیں جس کی بنیاد پر ان کا قومی ٹیم میں کم بیک ہوسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ پچھلے سال انہوں نے بیٹنگ پر کافی محنت کی تھی مگر اب وہ بولنگ پر بھی فوکس رکھیں گے، کوشش ہے بطور آل راؤنڈر خود کو منوائیں، بیٹنگ کے ساتھ ساتھ بولنگ پر بھی توجہ دیں۔

فہیم اشرف نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ ایک بہت بڑا برانڈ ہے، اس ٹورنامنٹ میں پرفارمنس کی بنیاد پر پلیئرز  پاکستان ٹیم میں منتخب ہوسکتے ہیں کیوں کہ اگر کوئی یہاں پرفارم کر جاتا ہے تو اس کو پوری دنیا کی توجہ حاصل ہوجاتی ہے۔

فہیم اشرف بھی ان پلیئرز کی فہرست میں شامل ہیں جو پاکستان سپر لیگ کے پلیٹ فارم سے ہی ابھرکر سامنے آئے اور پاکستان کی کیپ حاصل کی، ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل نے جہاں پاکستان کرکٹ کو فائدہ دیا وہیں پلیئرز کے کیریئر اور ان کی زندگی پر بھی گہرے اثرات ڈالے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو ڈومیسٹک کرکٹ میں نہیں ملتا تھا وہ سب کچھ پی ایس ایل میں مل گیا جس میں سب سے اہم انٹرنیشنل پلیئرز کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرنے کا تجربہ تھا، اس تجربے نے یہ سکھایا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں پریشر کو کیسے ہینڈل کرنا ہے، یہ بھی سکھایا کہ کس طرح کی صورتحال میں کیسے کھیلنا ہے اور جب پرفارم نہیں ہو رہا ہوتا ہے تو اس صورتحال میں کیا کرنا ہے۔

فہیم اشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ کے تجربات اور یہاں سیکھے اسباق کرکٹ کے ساتھ ساتھ زندگی کے روٹین میں بھی کافی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

مزید خبریں :