14 فروری ، 2023
پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہیڈ کوچ اظہر محمود کا کہنا ہے کہ اسلام آباد جس برانڈ کی کرکٹ کھیلتی ہے وہ اسے دوسروں سے بہتر بناتی ہے، پی ایس ایل 8 میں ہر ٹیم اچھی ہے، خواہش ہے کہ فیلڈنگ سے میچز میں فرق ڈالیں۔
جیو نیوز کو انٹرویو میں اظہر محمود نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ پاکستان میں ایک بار پھر کرکٹ کا میلہ سج رہا ہے جس میں دنیا بھر سے ٹاپ پلیئرز شریک ہیں، لیگ میں ساری ٹیمیں اپنی ہیں، امید ہے پی ایس ایل 8 میں کرکٹ کا زبردست میلہ سجے گا۔
اظہر محمود کا کہنا تھا کہ وہ ٹیم کی ڈرافٹ پک سے مطمئن ہیں، جو پلیئرز چاہتے تھے وہ ڈرافٹ میں مل گئے، آن پیپر تو ٹیم بن گئی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ کرکٹ آن پیپر نہیں ہوتی، گراؤنڈ پر ہوتی ہے، گراؤنڈ میں اچھا کھیلنا ہوگا، جو پلانز بنائے جائیں گے ان پر عمل کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کسی جگہ بھی اسلام آباد کی ٹیم میں کوئی کمی نظر نہیں آرہی ، ہمارے پاس میچ ونر ہیں،بیلنسڈ سائیڈ ہے، اعتماد ہے کہ ہم ٹورنامنٹ جیت سکتے ہیں۔پچھلے سال انجریز کی وجہ سے مہم متاثر ہوئی، اس بار کوشش کی ہے کہ ہر پلیئر کا متبادل بھی دستیاب رہے۔
ایک سوال پر سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کا برانڈ آف کرکٹ انہیں دوسروں سے مختلف رکھے گا، ٹیم کے لوکل پلیئرز بھی تگڑے ہیں اور غیر ملکی کھلاڑی بھی زبردست ہیں، بینچ اسٹرینتھ بھی کافی اچھی ہے لیکن اہم بات یہ ہے کہ پلان پر کس طرح عمل درآمد ہوگا۔
ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ بیٹنگ یا بولنگ میں اچھا برا دن ہوسکتا ہے لیکن فیلڈنگ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا کیوں کہ اچھی فیلڈنگ میچ میں فرق ڈال سکتی ہے، ایک اچھا کیچ یا ایک اچھا رن آؤٹ پورا میچ بدل سکتا ہے، لیگ میں ساری ٹیمیں ہم پلہ ہیں اور اگر کوئی چیز فرق ڈالے گی تو وہ اچھی فیلڈنگ ہوگی، خواہش ہے کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم اچھی فیلڈنگ سائیڈ بنے۔
اسلام آباد کی بیٹنگ میں جارح مزاجی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کے پاس بیٹنگ میں کافی گہرائی ہے، دسویں نمبر تک کا کھلاڑی بیٹنگ کرسکتا ہے جس کی وجہ سے اسلام آباد کو جارح انداز میں کھیلنے کا اعتماد ملتا ہے، اگر ٹاپ آرڈر پاور پلے میں اچھا اسکور بنائے تو ٹیم بورڈ پر بڑا ٹوٹل سجانے میں کامیاب ہوگی۔
اظہر محمود نے کہا کہ اس بار پی ایس ایل میں کوئی ٹیم ہلکی نہیں،کوئی بھی ٹیم کسی بھی دن کسی کو بھی شکست دے سکتی ہے، چار مختلف مقامات پر میچز ہیں، مختلف کنڈیشنز ہوں گی ۔ ہر ٹیم کے پاس میچ ونر کھلاڑی موجود ہیں، دیکھنا ہے کہ میدان میں بہتر کھیل کون پیش کرتا ہے۔