22 فروری ، 2023
کراچی پولیس آفس (کے پی او ) پر حملے کی تفتیش کے دوران انکشاف سامنے آیا ہے کہ دہشت گردوں نے جو دستی بم استعمال کیے ان میں سے بیشتر ناکارہ تھے جو پھٹ نہیں سکے۔
پولیس ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کے پاس3 سب مشین گنیں، دو دو میگزین اور ڈیڑھ درجن دستی بم تھے، تفتیشی ذرائع کے مطابق ملزمان کی لاشوں کے ساتھ 7 لائیو دستی بم برآمد ہوئے جبکہ ملزمان نے لگ بھگ 10 دستی بم استعمال کیے جن کی 10 پن جائے وقوعہ سے قبضے میں لی گئیں۔
ایک اعلیٰ پولیس افسر کے مطابق لگ بھگ 5 دستی بم ناکارہ نکلے ملزمان نے ان کی پنیں نکال کر حملے کیے مگر وہ دستی بم پھٹ نہیں سکے۔
ذرائع کے مطابق دوبدو لڑائی کے دوران ایک دہشت گرد نے سکیورٹی اہلکاروں پر دستی بم پھینکا جو کمانڈو نے واپس دہشت گردوں کی طرف پھینک دیا مگر وہ پھٹ نہیں سکا،تفتیشی حکام کے مطابق دہشتگرد غیر تربیت یافتہ تھے یا وہ بھرپور جوابی کارروائی کی وجہ سے بوکھلا گئے۔
کے پی او کی عمارت میں خود کو اڑانے والا صرف ایک حملہ آور فدائی تھا جبکہ دیگر دو حملہ آور جنہوں نے خودکش جیکٹس تو پہن رکھی تھیں مگر ان کی موت کو گلے لگانے کی ہمت نہ ہوسکی اور وہ گولیوں کا نشانہ بن کر مارے گئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق کراچی اسٹاک ایکسچینج یا چائنیز قونصلیٹ پر حملے میں ملوث ملزمان طویل وقت تک لڑنے کا منصوبہ بناکر آئے تھے جن کے بیگز میں چنے اور کھانے پینے کی خشک اشیا تھیں مگر کے پی او پر حملہ آور ملزمان کے بیگز میں سب مشین گنز کی میگزین کے سوا کچھ نہیں تھا۔
ایک اور تفتیشی افسر نے انکشاف کیا کہ ہلاک ہونے والے تینوں دہشت گردوں کے پاس سے موبائل فون نہیں ملے۔