24 فروری ، 2023
بجلی اور ڈالر کی قدر میں اضافے سے خام مال اس قدر مہنگا ہو چکا ہے کہ فیصل آباد کے پاور لومز مالکان پیدواری نقصان سے بچنے کے لیے فیکٹریاں بند کر رہے ہیں جس سے مزدور بے روزگار ہونے پر مجبور ہیں۔
بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے پیدواری لاگت ناقابل برداشت سطح پر پہنچ جانے سے فیصل آباد میں پاور لومز بندش کا شکار ہو رہی ہیں، روزگار کے دروازے بند ہونے پر مزدور انہتائی پریشان ہیں۔
مزدوروں کا کہنا ہے کہ ہمارے ہاتھ میں ڈبا ہوتا ہےجب ہم فیکٹری آتے ہیں، آگے فیکٹری بند ہوتی ہے تو مالک کہتا ہے کہ سوتر مہنگا ہو گیا ہے فیکٹری نہیں چلنی، ہم گھر جاتے ہیں تو گھر میں نہ دودھ، نہ گھی، نہ چینی، نہ آٹا ہم کہاں جائیں۔
چیئرمین لیبر قومی موومنٹ کا کہنا ہے کہ مہنگی بجلی اور خام مال نے پاور لومز سیکٹر کو تباہی کی طرف دھکیل دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت 30فیصد پاور لومز انڈسٹری مکمل طور پر بند ہو چکی ہے، ڈیڑھ لاکھ سے زائد پر دیسی مزدور اپنے گھروں کو واپس روانہ ہو چکے ہیں، روزانہ کی بنیاد پر کباڑخانوں کے اندر پاور لومز انڈسٹری توڑ کر بیچی جا رہی ہے۔
فیصل آباد میں 24 گھنٹے چلنے والی فیکڑیوں کی بندش اور کام کی شفٹیں کم ہونے سے روزانہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور انہتائی پریشان ہیں۔