25 فروری ، 2023
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ٹیم ملتان سلطانز کے کپتان اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کا کہنا ہے کہ وہ یہ نہیں جانتے کہ فارم کیا چیز ہے، وہ صرف محنت کرنا جانتے ہیں اور اس پر ہی یقین رکھتے ہیں۔
کراچی میں جیو نیوز کو انٹرویو میں رضوان کا کہنا تھا کہ وہ ملتان سلطانز کے پی ایس ایل 8 میں آغاز سے مطمین ہیں، پلیئرز سے جو ڈیمانڈ ہے وہ اس سے زیادہ کرکے دے رہے ہیں۔
رضوان پاکستان سپر لیگ میں بھرپور فارم میں ہیں اور ان کا بیٹ رنز کا انبار لگا رہا ہے، پاکستان سپر لیگ میں جب ان کی ذاتی کارکردگی پر بات کی گئی اور سوال کیا گیا کہ اس زبردست فارم کا راز کیا ہے تو رضوان نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ فارم کیا ہے اور نہ ہی جاننا چاہتے ہیں کہ فارم کیا ہوتی ہے، ان کا ایمان صرف محنت کرنے پر ہے اور وہ صرف محنت کرنے پر یقین کرتے ہیں کیوں کہ جو محنت کرتا ہے اسے اس کا صلہ ضرور ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ کو کسی اور پلیئر سے بہتر ہونا ہے تو اس سے زیادہ محنت کرنا ہوگی اگر دنیا کا بہترین پلیئر بننا ہے تو سب سے زیادہ محنت کرنا پڑے گی۔
رضوان نے کہا کہ آن دا فیلڈ محنت کے ساتھ ساتھ آف دا فیلڈ محنت بھی کافی اہم ہوتی ہے اور یہ باتیں انہوں نے یونس خان اور مصباح الحق سے سیکھی ہیں۔
ایک سوال پر محمد رضوان نے کہا کہ ان کی کارکردگی میں بہتری کی ایک وجہ ان کے بیٹنگ آرڈر کی تبدیلی ہے، بیٹنگ آرڈر تبدیل ہونے کے بعد سے ان کی بیٹنگ پرفارمنس سب کے سامنے ہے۔
محمد رضوان نے کہا کہ وہ آج بھی ’’شیڈو پریکٹس’’ کرتے ہیں تاکہ ہر چیز کیلئے تیار رہا جاسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ آن دا فیلڈ ہر پلیئر کو چیلنج کیا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ کسی کو غصہ دکھائیں۔
انہوں نے کہا کہ بڑی چیز حاصل کرکے تکبر نہیں کرنا چاہیے بلکہ عاجزی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، کوشش ہوتی ہے کہ گراؤنڈ پر سب سے محبت سے پیش آئیں لیکن اگر کوئی آنکھیں دکھاتا ہے تو وہ اس کو ’’پڑ جاتے ہیں‘‘۔
پاکستان سپر لیگ میں اپنی ٹیم ملتان سلطانز کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کی کارکردگی سے مطمین ہیں، ایک کپتان کو اور کیا چاہیے پلیئرز ایڈجسٹ ہیں، پرفارمنس دے رہے ہیں اور جو ان سے ڈیمانڈ کیا جا رہا ہے وہ اس سے زیادہ کرکے دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں کہ ملتان سلطانز دوسروں سے بہت بڑے فرق سے جیت رہی ہے، کوئٹہ کے خلاف میچ کے علاوہ سارے میچز کافی سنسنی خیز ہوئے ہیں، اہم بات یہ ہے کہ کون کنڈیشن کو کیسے پرکھتا ہے اور اس میں کیا فیصلے کرتا ہے۔ کوئٹہ کے خلاف میچ میں احسان اللہ کے اسپیل نے فرق ڈال دیا تھا، اس کی بولنگ کوئی نہیں کھیل پا رہا تھا۔
محمد رضوان نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ میں تمام ٹیمیں تگڑی ہیں، اب بھی کوئی بھی ٹیم مومینٹم پکڑ کر صورتحال بدل سکتی ہے، پی ایس ایل ٹاپ لیگ اس وجہ سے ہی ہے کہ اس میں کافی سخت مقابلہ ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میچ جب سنسنی خیز لمحات میں ہوتا ہے تو اعصاب پر قابو پانا مشکل ہوجاتا ہے لیکن ایسے میں ضروری ہے کہ ذہن میں یہ ہو کہ جو بھی نتیجہ ہوگا اللہ کی مرضی سے ہوگا ۔ ان حالات میں اگر بہادری کا مظاہرہ کریں تو پریشر خود بخود کم ہوجاتا ہے۔
محمد رضوان نے کہا کہ جب کراچی کنگز کیخلاف پچھلے میچ میں عباس آفریدی کو پہلی گیند پر چھکا پڑا اور وہ نو بال ہوئی تو جاکر اس سے بس یہی کہا تھا کہ اب اگر جو رنز باقی ہیں، اس کا دفاع کرلیا تو ہیرو بن جاؤ گے کیوں کہ اب زیادہ رنز نہیں ہیں، اچھی بات ہے کہ آفریدی نے زبردست بولنگ کی۔
ایک سوال پر ان کہنا تھا کہ شاہنواز دھانی سب سے مختلف کردار ہے، ٹیم اس کو مس کر رہی ہے لیکن وہ ٹیم کے ساتھ نہ رہ کر بھی سب کے ساتھ ہے، میچ پر جانے سے پہلے شاہنواز دھانی سے ویڈیو کال پر سب کی بات ہوئی تھی، دعا ہے کہ شاہنواز جلد فٹ ہوکر دوبارہ ایسی پرفارمنس دے جیسی وہ دیا کرتا ہے۔
رضوان کا کہنا تھا کہ ہر ٹورنامنٹ میں ان کے ذاتی اہداف ہوتے ہیں، پی ایس ایل کیلئے بھی ہیں لیکن وہ کسی سے اس کا ذکر نہیں کرتے، اپنے اہداف کو راز ہی رہنے دیتے ہیں۔