01 مارچ ، 2023
ملک بھر میں پہلی ڈیجیٹل مردم وخانہ شماری کا آغاز کر دیا گیا ہے، عوام کو موبائل اور کمپیوٹر پر انٹرنیٹ کےذریعے اپنی اور خاندان کی تفصیلات درج کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔
اسلام آباد، لاہور،کراچی، پشاور، کوئٹہ اور گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں ڈیجیٹل مردم شماری کا آغاز ہوگیا ہے۔
چیف مردم شماری کمشنرکا کہناہےکہ مردم شماری سے متعلق تمام صوبوں کو آن بورڈ لیا گیا ہے، مردم شماری کا پہلامرحلہ یکم سے 15مارچ تک ہوگا، ایک ماہ بعدقوم کو مردم شماری کے اعداد و شمار کے نتائج دیےجائیں گے۔
خیال رہےکہ یہ عمل ملک میں آبادی اور اس کے تناسب سے وسائل کی فراہمی کے تناظر میں انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔
مردم شماری کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم دیا گیا ہے جس میں ہر شخص کو کمپیوٹر یا موبائل فون کے ذریعے اپنا اور خاندان کا اندراج کرنا ہوگا۔
رجسٹریشن کے عمل سے گزر کر ہر شہری کوپاس ورڈ ملےگا اور اس کے ذریعے وہ اپنا ڈیجیٹل مردم شماری فارم بھرےگا اور تصدیق کے بعد موبائل پر یو ٹی این نمبر وصول کرے گا، یہ نمبر دکھا کر خانہ شماری کے لیے آنے والے اسٹاف کو دکھا نا ہوگا تاکہ اس کی تصدیق کی جاسکے۔
تاہم یہ مسئلہ بھی درپیش ہےکہ ملک کے طول و عرض میں نہ تو انٹرنیٹ کی سہولت موجود ہے نہ ہی ہر شخص کمپیوٹر یا اسمارٹ فون سے واقف ہے اور نہ ہی اتنا خواندہ ہے کہ درج ہدایات پڑھ سکے، حکومت کے ایسے سینٹرز بھی موجود نہیں ہیں جو لوگوں کا اندراج کرسکیں، نہ ہی سیاسی جماعتوں یا سماجی تنظیموں نے ایسا کوئی انتظام کیا ہے۔
عام شہری اب تک مردم شماری سے مکمل آگاہ نہیں نہ ہی اس کی سرکاری سطح پر بھرپور تشہیر کی گئی ہے، مختصر وقت میں خانہ و مردم شماری جیسے اہم کام کے مکمل نتائج حاصل کرنا مشکل ہوگا۔