19 مئی ، 2023
موجودہ عہد میں بیشتر افراد دن بھر میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ دن بھر میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا جسم پر کیا اثرات مرتب کرتا ہے؟
اگر آپ میں یہ عادت موجود ہے تو اس عادت کے اثرات جان کر دنگ رہ جائیں گے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں ان میں امراض قلب کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق جو لوگ جسمانی طور پر بہت کم سرگرم ہوتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں، ان میں جلد موت اور امراض قلب کا خطرہ 50 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اس کے مقابلے میں ایسے افراد جو زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں مگر چند گھنٹے جسمانی طور پر سرگرم رہتے ہیں، ان میں یہ خطرہ گھٹ کر 17 فیصد ہوجاتا ہے۔
اگر آپ بہت زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں تو دماغ پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور دماغی تنزلی کا باعث بننے والے مرض ڈیمینشیا کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس عادت سے امراض قلب اور دیگر طبی مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے اور وہ سب ڈیمینشیا کا شکار بنانے والے عناصر ہوتے ہیں۔
اگر آپ پورے ہفتے میں 7 گھنٹے ورزش کرتے ہیں مگر اس سے ہٹ کر باقی وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں تو اس عادت کے منفی اثرات کی روک تھام جسمانی سرگرمیوں سے ممکن نہیں ہوتی۔
یہاں یہ خیال رہے کہ عموماً ماہرین ہر ہفتے 2 سے 3 گھنٹے ورزش کا مشورہ دیتے ہیں مگر زیادہ بیٹھنے والے افراد کے لیے 7 گھنٹے کی جسمانی سرگرمیاں بھی کافی ثابت نہیں ہوتیں، اس مسئلے سے بچنے کا حل جسم کو ہر وقت حرکت میں رکھنا ہے۔
اس عادت سے ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے مرض کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
ماہرین اس کی واضح وجہ تو نہیں جان سکے مگر ان کے خیال میں بہت زیادہ وقت بیٹھنے سے ہمارے جسم کا انسولین کے حوالے سے ردعمل بدل جاتا ہے۔
انسولین وہ ہارمون ہے جو خون میں موجود شکر کو جلانے اور اسے توانائی میں بدلنے کا کام کرتا ہے۔
بہت زیادہ وقت ٹانگوں کو متحرک نہ کرنے سے خون جمنے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اگر خون جمنے سے بننے والے لوتھڑے پھیپھڑوں تک پہنچ جائیں تو یہ جان لیوا مسئلہ بن سکتا ہے۔
اپنا زیادہ وقت ٹی وی دیکھتے ہوئے، ویب براؤزنگ کرتے یا سوشل میڈیا پر اسکرولنگ کرتے ہوئے گزارتے ہیں؟
تو موٹاپے کے شکار پر ہونے پر حیران نہیں ہونا چاہیے۔
اس عادت کے نتیجے میں موٹاپے کے ساتھ ساتھ توند نکلنے کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
اگر زیادہ وقت اسکرین کے سامنے گزارتے ہیں تو اس سے نیند متاثر ہوتی ہے۔
نیند متاثر ہونے سے ذہنی بے چینی میں اضافہ ہوتا ہے جو انزائٹی کا نتیجہ ہوتا ہے۔
زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے کمر، گردن اور ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ بڑھتا ہے، خاص طور پر اگر کمر جھکا کر بیٹھتے ہیں۔
اس کے نتیجے میں کمر درد کا مسئلہ دائمی شکل اختیار کرلیتا ہے۔
ہماری کمر کو زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا پسند نہیں اور ایسا کرنے سے مسائل کا سامنا ہوتاہے۔
بہت زیادہ وقت بیٹھنے سے خون ٹانگوں میں جمع ہونے لگتا ہے جس سے رگوں پر دباؤ بڑھتا ہے۔
اس دباؤ سے رگیں سوج سکتی ہیں یا پھول جاتی ہیں جس کے لیے طبی زبان میں Varicose Veins کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔
یہ عموماً سنگین مسئلہ نہیں ہوتا مگر خارش کی شکایت ضرور ہو سکتی ہے جبکہ دیکھنے میں بھی یہ رگیں بدنما نظر آتی ہیں۔
اگر جسمانی طور پر متحرک نہیں تو درمیانی عمر یا بڑھاپے میں ہڈیوں کی کمزوری کا سامنا ہو سکتا ہے۔
ہڈیوں کی کمزوری سے روزمرہ کی زندگی کے عام کام کرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔
اس عادت کے نتیجے میں کینسر کی کئی اقسام سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ماہرین کے مطابق جتنا زیادہ وقت بیٹھ کر گزاریں گے، کینسر کا خطرہ اتنا زیادہ بڑھ جائے گا۔
اگر زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں تو کسی بھی بیماری کے باعث قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔