ناروے کا سویڈن کے قریب ’روسی جاسوس وہیل‘ کی موجودگی کا دعویٰ

ناروے والوں نے بلیوگا وہیل مچھلی کو ’ویلدیمیر‘ (Hvaldimir) کا نام دے دیا جو کہ نارویجین زبان میں وہیل کیلئے استعمال ہونے والے نام سے ’Hval‘ اور روسی زبان کے ’dimir‘ کو ملا کر بنایا گیا ہے— فوٹو: رائٹرز
ناروے والوں نے بلیوگا وہیل مچھلی کو ’ویلدیمیر‘ (Hvaldimir) کا نام دے دیا جو کہ نارویجین زبان میں وہیل کیلئے استعمال ہونے والے نام سے ’Hval‘ اور روسی زبان کے ’dimir‘ کو ملا کر بنایا گیا ہے— فوٹو: رائٹرز

ناروے  نے دعویٰ کیا ہے کہ سویڈن کے ساحلوں کے قریب روسی نیوی کی تربیت یافتہ جاسوس وہیل’وہیلدیمیر‘ کی موجودگی کے شواہد ملے ہیں، جو کہ اپنی فطرت کے برخلاف انسانوں سے دور جانے کے بجائے ان کی عادی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق حکام نے دعویٰ کیا کہ اس سے قبل  2019 میں بلیوگا وہیل مچھلی کو ناروے کے ساحلی حدود میں دیکھا گیا تھا، اس وقت خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ روسی نیوی کی جانب سے وہیل مچھلی کو جاسوسی کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ جب یہ وہیل مچھلی دیکھی گئی تھی تب اس پر ایک کیمرا لگا ہوا تھا جس پر ایک پلاسٹک کے ٹکڑے پر ’ایکوئپمنٹ سینٹ پیٹرزبرگ‘ لکھا ہوا تھا۔

ناروے کے لوگوں نے بلیوگا وہیل مچھلی کو ’وہیلدیمیر‘ (Hvaldimir) کا نام دے دیا،  جو کہ نارویجین زبان میں وہیل کیلئے استعمال ہونے والے نام سے ’Hval‘ اور روسی زبان کے ’dimir‘ کو ملا کر بنایا گیا ہے۔

ون وہیل آرگنائیزیشن کا کہنا ہے کہ وہیلدیمیر گزشتہ تین سالوں کے دوران ناروے کے نصف ساحلی علاقے کا چکر مکمل کر چکی تھی تاہم حال ہی میں بہت تیزی سے باقی نصف کا چکر لگانا شروع کرتے ہوئے سوئیڈن کی جانب بڑھنے لگی ہے۔

ون وہیل آرگنائیزیشن میں آبی حیات کے ماہر سبیسٹین اسٹرینڈ کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ اس وہیل نے اپنی رفتار اچانک کیوں بڑھا دی اورکیوں وہ اپنے فطری ماحول سے دور جا رہی ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ یہ ہارمونز کا چکر ہو جو اسے اپنے ساتھیوں کی تلاش کیلئے مجبور کر رہا ہو یا پھر اس کا اکیلا پن بھی ہو سکتا ہے کیوں بیلوگا وہیلز نہایت ہی سوشل ہوتی ہیں، اس لیے یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ اپنے جیسی دوسری وہیلز کو تلاش کر رہی ہو۔

ناروے کی جانب سے وہیل کے روس کیلئے جاسوسی کے الزامات پر روس کی جانب سے کوئی ردعمل نہیں دیا گیا تاہم یہ بات ذہن نشین رہے کہ بیرینٹ سی تزویراتی اور جیوپولیٹیکل اہمیت کا حامل ہیں جہاں مغرب اور روسی بحری نقل و حرکت پر نظر رکھی جاتی ہے جبکہ اسے اٹلانٹک اور پیسیفک کے درمیان مختصر فاصلے کے طور پر ایک گیٹ وے بھی سمجھا جاتا ہے۔

مزید خبریں :