30 مئی ، 2023
پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) نے رواں سال مارچ 2023 میں اختتام پذیر ہونے والی پہلی سہ ماہی کے مالی نتائج جاری کردیے، رپورٹ میں قومی ائیرلائن کو 36 ارب 77 کروڑ روپے نقصان کا انکشاف۔
قومی ائیرلائن پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے گزشتہ روز کراچی میں ہونے والے اجلاس سے منظوری کے بعد رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے جاری کردہ حساب کے مطابق جنوری تا مارچ 2023 کے دوران پی آئی اے کی آمدنی 59 ارب روپے رہی۔
پی آئی اے کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال 2022 کی پہلی سہ ماہی میں ہونے آمدنی کی نسبت پی آئی اے کو رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں ہوئی آمدنی میں 24 ارب روپے کا اضافہ ہواہے۔
اس طرح گزشتہ سال کے مقابلہ میں پی آئی اے کو اس سال کے پہلے 3 ماہ میں قبل از ٹیکس 5 ارب کا گراس پرافٹ ہوا، تاہم آمدنی کے مقابلے میں بے قابو اخراجات کی وجہ سے پی آئی اے کو رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں 36 ارب 77 کروڑ روپے کا خالص نقصان ہوا ہے
اسٹاک مارکیٹ میں پی آئی اے کا فی حصص نقصان 2 روپے 60 پیسے سے بڑھ کر 7 روپے 2 پیسے تک پہنچ گیا ہے۔
جاری مالیاتی رپورٹ کے مطابق مارچ 2023 کی سہ ماہی میں پی آئی اے نے 25 ارب 60 کروڑ روپے کا طیاروں کیلئے ایندھن خریدا، نقصان میں بڑا حصہ دگنا ہوجانے والے ایندھن کے اخراجات کا ہے۔
پی آئی اے نے تنخواہوں اور جاری اخراجات کی مد میں 28 ارب 55 کروڑ روپے خرچ کئے جبکہ گزشتہ سہ ماہی میں پی آئی اے نے تنخواہوں اور جاری اخراجات کی مد میں 21 ارب روپے خرچ کئے تھے۔
ایندھن اور ڈالر مہنگا ہونے، شرح سود میں اضافے اور اخراجات پر قابو نہ پانے سے پی آئی اے کا نقصان بڑھا۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال 2022 کے اسی عرصے کے مقابلے پی آئی اے کا نقصان 171 فیصد زائد ہے، اس کے علاوہ قومی ائیرلائن کو روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت بڑھنے سے 21 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔
پی آئی اے کو 2022 کے پہلے تین ماہ کے مقابلے میں رواں مالی سال 2023 کے خسارے میں 171 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا۔
رواں سال کے پہلے تین ماہ کے دوران پی آئی اے صرف 61 ارب روپے کی آمدنی کرسکا، رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کے آپریٹنگ اخراجات 15 ارب روپے اضافہ کے بعد بڑھ کر 43 ارب روہے ہوگئے ہیں۔
ناقدین کی جانب سے اسے پی آئی اے کی موجودہ قیادت کی انتظامی نااہلی قرار دیا جا رہا ہے۔