10 جون ، 2023
قومی اسمبلی کے سیکرٹری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 61 ارکان اسمبلی کے استعفوں پر نظرثانی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کردی۔
سیکرٹری قومی اسمبلی نے 3 آئینی درخواستیں دائر کی ہیں جن میں ریاض فتیانہ، کرامت کھوکھر، شفقت محمود سمیت 61 سابق ارکان کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد تمام پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے استعفے دیے، پی ٹی آئی کے مسلسل مطالبات کے بعد اراکین اسمبلی کے استعفے تصدیق کے بعد منظور ہوئے۔
درخواست کے متن کے مطابق ہائیکورٹ نے 19 مئی کو پی ٹی آئی اراکین کو دوبارہ استعفوں کی تصدیق کیلئے طلب کیا، آئین کے تحت اسپیکر قومی اسمبلی اپنے فیصلوں سے متعلق عدالت کو جوابدہ نہیں، عدالت صرف اسپیکر کو متعلقہ معاملے میں عمل کرنے کی استدعا کر سکتی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سنگل بینچ کا پی ٹی آئی کے اراکین کی درخواستیں منظور کرنا قانونی طور پر غلط ہے، لاہور ہائیکورٹ کو ایم این ایز کےاستعفوں کی منظوری کیخلاف اپیل کی سماعت کا اختیار نہیں، سنگل بینچ کا فیصلہ آئین کے آرٹیکل 2 اے، 4، 10 اے اور 25 کےخلاف ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پی ٹی آئی ایم این ایز کے استعفوں کی منظوری پر نظر ثانی کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور انٹرا کورٹ اپیل کے حتمی فیصلے تک سنگل بینچ کے فیصلے کو معطل بھی کیا جائے۔