13 جون ، 2023
لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ممبران قومی اسمبلی (ایم این ایز) کی بحالی کا فیصلہ معطل کردیا۔
جسٹس شاہد بلال حسن کی سر براہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی، سیکرٹری قومی اسمبلی طاہر حسین نے انٹرا کورٹ اپیل لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی ہے۔
اپیل میں فواد چوہدری اور شاہ محمود قریشی سمیت 61 مستعفی ارکان اسمبلی کو فریق بنایا گیا ہے، اپیل میں اسپیکر قومی اسمبلی، الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں سیکرٹری قومی اسمبلی کا موقف ہےکہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے پر تحریک انصاف کے 123 ممبران اسمبلی نے استعفیٰ دیا تھا اور 28 مئی کو اسپیکر قومی اسمبلی نے 11 ممبران کے درست استعفے منظور کیے، اسپیکر قومی اسمبلی نے قانون کے مطابق 17جنوری کوباقی پی ٹی آئی ممبران کے استعفے بھی منظور کرلیے تھے۔
درخواست میں کہا گیا ہےکہ لاہور ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے قانون کے برعکس 19 مئی کو ممبران کی بحالی کا فیصلہ دیا، عدالت انٹرا کورٹ اپیل منظور کرکے سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔
لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی ممبران قومی اسمبلی کی بحالی کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے 21 جون تک فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے 19 مئی کو تحریک انصاف کے 72 ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کا الیکشن کمیشن اور اسپیکر قومی اسمبلی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا تھا۔
عدالت نے ان ارکان کو استعفے واپس لینے کے لیے اسپیکر کے سامنے پیش ہونےکی ہدایت کرتے ہوئےکہا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی تمام ممبران کو دوبارہ سن کر فیصلہ کریں۔