18 جون ، 2023
پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر محمد حارث کا کہنا ہے انہیں اپنی بیٹنگ میں صبر لانے کی ضرورت ہے اور کیمپ میں اسی پر کام کر رہے ہیں ۔
نوجوان وکٹ کیپر محمد حارث نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ میں بیٹنگ میں تحمل اور ٹھہراؤ لانے کی کوشش کر رہا ہوں ، مجھے بیٹنگ میں صبر کی ضرورت ہے ، چوکا چھکا مار سکتا ہوں، اب مجھے سنگلز اور ڈبلز بھی لینا ہیں ، اگر میں تحمل کے ساتھ کھیلوں تو 35 کو 50 اور 50 کو ستر رنز میں تبدیل کر سکتا ہوں ، اس کے لیے مجھے گراؤنڈ شاٹس کھیلنے کی پریکٹس کرنا ہے اور اس میں بہتری لانا ہے ۔
محمد حارث کا کہنا تھا کہ میری کوشش ہے تینوں فارمیٹ میں پاکستان کی نمائندگی کروں ، میں ٹی 20 اگر تیز کھیلتا ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں اسی فارمیٹ میں رہوں ، بھارتی کیپر ریشبھ پنت سمیت کئی کیپرز تینوں فارمیٹ میں تیز کھیلنے کی وجہ سے ہیں ، ایڈم گلکرسٹ بھی ماضی میں ہر فارمیٹ میں تیز کھیلتے تھے ۔
محمد حارث نے کہا کہ ویسے وہ انگلینڈ کے جوز بٹلر سے بہت متاثر ہیں اور ان ہی کو دیکھتے ہیں اور سیکھتے ہیں ۔
محمد حارث نے وکٹ کیپنگ کے شعبے میں آٹو میٹک چوائس محمد رضوان اور دیگر وکٹ کیپر کے ساتھ مقابلے کے حوالے سے کہا کہ محمد رضوان مجھے بہت متحرک رکھتے ہیں ، سپورٹ کرتے ہیں ، جب میں زیرو پر آؤٹ ہو جاؤں اور اننگز اچھی نہ ہو تو وہ میرے کمرے میں آجاتے ہیں اور مجھے بتاتے ہیں اور سپورٹ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں بھی انہوں نے مجھے بہت موقع دیا ، کیپرز میں مقابلہ رہتا ہے اسی لیے اب میں اچھا فیلڈر بننے کے لیے محنت کر رہا ہوں تاکہ مجھے بیٹر کی حیثیت سے بھی کھلایا جائے تو میں خود کو اچھا فیلڈر بھی ثابت کروں اس کے لیے میں بہت پریکٹس کر رہا ہوں ۔
محمد حارث کا ماننا ہے کہ پاکستان کے فاسٹ بولرز دنیا کے بہترین فاسٹ بولرز ہیں ، نیٹ پریکٹس میں انہیں کھیلنے کی وجہ سے اپوزیشن کے بولرز کو کھیلنے میں آسانی ہوتی ہے ، خاص طوپر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں مجھے اپنے بولرز کو کھیلنے کی وجہ سے بہت فائدہ ہوا ۔