04 اگست ، 2023
لاہور: سول جج کے گھر تشدد کا شکار ہونے والی 14 سالہ ملازمہ رضوانہ کی طبیعت میں مزید بہتری آنےلگی۔
رضوانہ کی طبیعت کے حوالے سے بنائے گئے میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر جودت سلیم کا جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا رضوانہ کی طبیعت میں بہتری پر آکسیجن کا استعمال کم کر دیاہے۔
ڈاکٹر جودت سلیم نے بتایا کہ رضوانہ اب تین وقت کھانا کھا رہی ہے اور اس کی حالت آہستہ آہستہ خطرے سے باہر آ رہی ہے۔
میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے بتایا کہ صحت میں مزید بہتری پر رضوانہ کی آکسیجن اتار دی جائےگی۔
پروفیسر الفریدظفر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ رضوانہ کو علاج و معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، بچی کے ٹیسٹوں کی تمام رپورٹس بہتر ہیں۔
ڈاکٹر جودت سلیم نے بتایا کہ رضوانہ کے بلڈ میں انفیکشن بھی کم ہو گیا ہے، رضوانہ کے پلیٹ لیٹس کی تعداد بھی بڑھ کر ایک لاکھ5 ہزار ہوگئی ہے، میڈیکل بورڈ رضوانہ کی سرجری کے مرحلے کا آغاز کرے گا۔
خیال رہے کہ سول جج عاصم حفیظ کے گھر ملازمت کے دوران تشدد کا نشانہ بننے والی بچی کئی روز سے لاہور کے جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے۔
گزشتہ روز بچی رضوانہ نے چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن مریم نواز کو بتایا تھا کہ انہیں بہت زیادہ مارا جاتا تھا اور تیزاب بھی پلایا جاتا تھا۔
دوسری جانب متاثرہ بچی کی والدہ شمیم بی بی نے جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جب بچی کو اسپتال لیکر آئے تو جج کے ایک رشتہ دار نے ان کی فون پر بات کروائی جس میں جج نے کہا کہ میری نوکری کا سوال ہے یہیں چپ کر جاؤ تمھیں انصاف تو ملنا نہیں ہے، میں نے انہیں کہا کہ میں غریب ہوں لیکن انصاف ضرور لیکر رہوں گی۔