کھیل
Time 16 اگست ، 2023

'ورلڈکپ 2023 فوکس تھا لیکن ٹیم میں جگہ نہیں بنتی'، وہاب دوران پریس کانفرنس آبدیدہ

انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے فاسٹ بولر وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ انہوں نے 2023 کے ورلڈکپ کو فوکس کیا ہوا تھا لیکن ٹیم میں اب ان کی جگہ نہیں بنتی، اس موقع پر  وہاب ریاض آبدیدہ بھی ہوگئے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وہاب ریاض نے کہا کہ میں نے 2000 میں کرکٹ کھیلنا شروع کی تھی، زندگی میں بہت سے خواب دیکھے اور ایک خواب پاکستان کی طرف سے کھیلنا تھا، کامیابی بھی ملی اور ناکامی بھی ہوئی، وقت آتا ہے کہ آپ کو خیرباد کہنا پڑتا ہے۔

وہاب ریاض نے کہا کہ اب بھی پاکستان کی طرف سے کھیلنا چاہتا ہوں لیکن حقیقت یہ ہے یہ مشکل ہی نہیں ناممکن ہے، میری اب جگہ نہیں بنتی، پاکستان کے پاس اچھے فاسٹ بولرز  ہیں۔

فاسٹ بولر نے یہ بھی کہا کہ ٹیم میں شاہین آفریدی اور دیگر اچھے بولرز ہیں، اب میری جگہ ہی نہیں بنتی اور حقیقت یہی ہے کہ اب میں کھیل نہیں سکوں گا، کوئی جذباتی فیصلہ نہیں ہے، میں حقیقت پر یقین رکھتا ہوں، حقیقت یہی ہے کہ اب میں کھیل نہیں سکتا، یہ ٹرینڈ ہونا چاہیے کہ کھلاڑیوں کو فیئر ویل میچ کی پالیسی ہو، مجھے کوئی افسوس نہیں، میں نے ہمیشہ 100 فیصد دینے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے 2023 کے ورلڈ کپ پر فوکس کیا ہوا تھا، میں فیملی اور پی سی بی کا شکر گزار ہوں، اب انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کو خدا حافظ، شکریہ کہنے کا وقت آگیا ہے، شکریہ پاکستان کرکٹ بورڈ،  میں لیگز کھیلوں گا کرکٹ نہیں چھوڑوں گا۔ 

پریس کانفرنس کے دوران وہاب ریاض والد اور فیملی کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ بھی ہوئے۔

وہاب ریاض نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 2011 کے ورلڈ کپ نے میری زندگی بدل ڈالی، وقار یونس، عاقب جاوید، محمد اکرم کا شکریہ جنہوں نے میرے ساتھ بہت کام کیا، محمد اکرم نے مجھے بہت سپورٹ کیا۔

قومی کرکٹر کا کہنا تھا کہ شین واٹسن کے خلاف اسپیل یادگار رہے گا، یہ میرا بہترین اسپیل تھا، یہ ورلڈ کپ جیتنا چاہتے تھے لیکن ممکن نہیں ہو سکا، سیاست میں ابھی اس دور میں ہی ساتھ ہوں گا،کوچنگ میں بچوں کے لیے کچھ کرنا چاہوں گا، پی سی بی اور پلیئرز میں کمیونیکیشن گیپ رہا ہے، میری کوئی بات اس حوالے سے نہیں ہوئی۔

دوران پریس کانفرنس وہاب نے کہا کہ میری کھیل میں نمایاں پرفارمنس ہے جس  پر فخر ہے، سرفراز احمد کی کپتانی میں مزہ آیا وہ میرے دوست بھی ہیں، ان کے دور میں میں باہر بھی ہوا، ان کی کپتانی بہت شارپ ہے۔

انہوں نے افتخار احمد کے چھکوں سے متعلق کہا کہ افتخار احمد نے چھ چھکے مارے، اس کو مبارکباد دینی چاہیے۔

مزید خبریں :