30 اگست ، 2023
ملک میں عام انتخابات کی تاریخ دینے کے معاملے پر رائے سے متعلق ایوان صدر کے خط پر وزارت قانون و انصاف نے صدرعارف علوی کو جوابی خط ارسال کردیا۔
ملک میں عام انتخابات کی تاریخ دینے سے متعلق الیکشن کمیشن کے اختیار کے معاملے پر ایوان صدرکی جانب سے مانگی گئی رائے پر وزارت قانون نے اپنے جوابی خط میں صدر عارف علوی کو آگاہ کیا کہ انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔
وزارت قانون وانصاف نے اپنے خط میں لکھا کہ الیکشن ایکٹ کے تحت انتخابات کی تاریخ دینے کی مجاز اتھارٹی الیکشن کمیشن ہی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ایک ساتھ صاف، شفاف اور منصفانہ انتخابات کروانے کیلئے صرف الیکشن کمیشن ہی تاریخ دے سکتا ہے۔
واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چند روز قبل ملک میں عام انتخابات کی تاریخ کے فیصلے کیلئے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کو خط لکھا تھا جس میں چیف الیکشن کمشنر کو انتخابات کی تاریخ کیلئے ملاقات کی دعوت دی گئی تھی۔
صدر مملکت کے خط کے جواب میں الیکشن کمیشن نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ الیکشن ایکٹ کی سیکشن 57 میں 26 جون کو ترمیم کردی گئی ہے، اس ترمیم سے قبل صدر الیکشن کی تاریخ کیلئے کمیشن سے مشاورت کرتا تھا تاہم اب سیکشن 57 میں ترمیم کے بعد الیکشن کمیشن کو تاریخ یا تاریخیں دینے کا اختیار ہے۔
خط میں کہا گیا کہ آپ کے خط میں دی گئی شرائط موجودہ صورتحال میں لاگو نہیں ہوتیں، ملک میں اس وقت حلقہ بندیاں بھی جاری ہیں، الیکشن کمیشن نے الیکشن ایکٹ کی سیکشن 17 ٹو کے تحت حلقہ بندیاں کرانے کا فیصلہ کیا۔
الیکشن کمیشن کا جوابی خط موصول ہونے کے بعد خط میں اپنائے گئے مؤقف کے حوالے سے رائے طلب کرنے کیلئے ایوانِ صدر کی جانب سے وزارت قانون و انصاف کے سیکرٹری کے نام خط لکھا گیا تھا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نے 12 اگست کو مدت پوری ہونے سے قبل قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری دستخط کرکے صدر کو منظوری کیلئے بھیجی تھی۔