نئی پرائیویسی پالیسی سے ایکس (ٹوئٹر) کو صارفین کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کا اختیار حاصل

اس پالیسی کا اطلاق ستمبر کے آخر میں ہوگا / فائل فوٹو
اس پالیسی کا اطلاق ستمبر کے آخر میں ہوگا / فائل فوٹو

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) نے نئی پرائیویسی پالیسی تیار کرلی ہے جس کا اطلاق 29 ستمبر 2023 سے ہو رہا ہے۔

ایلون مسک کے زیر ملکیت سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی نئی پرائیویسی پالیسی صارفین کی پرائیویسی کے لیے زیادہ اچھی نہیں۔

کمپنی نے اسے ایکس پرائیویسی پالیسی کا نام دیا ہے جسے آن لائن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

اس پالیسی کے مطابق ایکس کی جانب سے صارفین کی ملازمت، تعلیم اور دیگر ڈیٹا کو کمپنی کے جاب لسٹنگ پلیٹ فارم سے شیئر کیا جا سکتا ہے۔

اسی طرح یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایکس کی جانب سے انکرپٹڈ میسجز کے میٹا ڈیٹا کو بھی اکٹھا کیا جا سکتا ہے۔

اس پرائیویسی پالیسی کے تحت ایکس کو کچھ صارفین کے بائیو میٹرک ڈیٹا اور دیگر ذاتی تفصیلات اکٹھا کرنے کا حق بھی حاصل ہوگا۔

پالیسی میں بتایا گیا ہے کہ ہم صارفین کی بائیو میٹرک تفصیلات کو سکیورٹی اور شناختی مقاصد کے لیے جمع کر سکتے ہیں۔

البتہ صرف ایکس کے سبسکرپشن پروگرام کا حصہ بننے والے صارفین کا بائیو میٹرک ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔

کمپنی کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ اس پالیسی کا اطلاق مستقبل قریب میں سبکرپشن پلان سے دور رہنے والے صارفین ہوگا یا نہیں۔

یہ بھی واضح نہیں کیا گیا کہ صارفین کو بائیو میٹرک ڈیٹا فراہم کرنے سے انکار کرنے کا حق حاصل ہوگا یا نہیں۔

مزید خبریں :