ایکس (ٹوئٹر) سے دسمبر 2014 سے قبل کی پوسٹس میں تصاویر اور لنکس غائب

کمپنی کی جانب سے فی الحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا / اے ایف پی فوٹو
کمپنی کی جانب سے فی الحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا / اے ایف پی فوٹو

ایکس (ٹوئٹر کا نیا نام) میں بظاہر کسی تکنیکی خامی کے باعث دسمبر 2014 سے قبل پوسٹ کی گئی تصاویر ڈیلیٹ ہوگئی ہیں۔

یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا ہے جب 20 اگست کو ایکس کے مالک ایلون مسک نے ایک پوسٹ میں تسلیم کیا تھا کہ ان کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'شاید ناکام' ہو جائے۔

انہوں نے اس پوسٹ میں کہا کہ یہ افسوسناک حقیقت ہے کہ اب اچھے سوشل نیٹ ورکس موجود نہیں، ہوسکتا ہے کہ ہم بھی ناکام ہو جائیں جیسا متعدد افراد پیشگوئی کر رہے ہیں، مگر ہم اسے بہتر بنانے کی ہرممکن کوشش کریں گے۔

اس پوسٹ سے قبل ٹوئٹر میں ایک ممکنہ تکنیکی خامی کا انکشاف ہوا تھا جس کے باعث دسمبر 2014 سے پہلے پوسٹ کی گئی تصاویر اور لنکس ایکس پلیٹ فارم سے غائب ہوگئے تھے۔

ان پوسٹس میں تصاویر اور ویڈیوز کی بجائے broken links نظر آ رہے ہیں۔

متعدد صارفین نے اس کا اظہار کیا مگر ایک صارف Tom Coates نے سب سے پہلے اس کی نشاندہی کی تھی۔

درحقیقت Tom Coates نے ایک پوسٹ کہا کہ یہ ایلون مسک کی جانب سے بچت مہم کا حصہ ہے۔

اس تکنیکی خامی کے باعث Ellen DeGeneres کی 2014 کے آسکر کی مشہور تصویر بھی ایکس سے غائب ہوگئی تھی مگر پھر اسے بحال کر دیا گیا۔

یہ اس عہد میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی سب سے زیادہ ری ٹوئٹ کی جانے والی تصویر تھی جسے 20 لاکھ سے زیادہ بار شیئر کیا گیا۔

اس تصویر کی بحالی سے عندیہ ملتا ہے کہ تصاویر کو ایکس کے سرورز سے ڈیلیٹ نہیں کیا گیا بلکہ یہ ایک تکنیکی خامی ہے۔

یہ خامی اس وقت سامنے آئی جب ایلون مسک کی جانب سے ایکس پر گزشتہ ہفتے دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی کو محدود کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

ایلون مسک کی جانب سے سوشل میڈیا کمپنی کے ہزاروں ملازمین کو فارغ کیا جاچکا ہے جس کے باعث بھی اس کے آپریشنز متاثر ہوئے ہیں۔

ایکس یا ایلون مسک کی جانب سے اس حوالے سے اب تک کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔