09 ستمبر ، 2023
نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا ہے کہ بیرونِ ملک سے ترسیلاتِ زر اور برآمدات میں کمی کی وجہ سے غیر ملکی زرِمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ بڑھا ہے، سال 2024 میں مجموعی طور پر پاکستان کو 6 ارب ڈالر کی فنانسنگ ملنے کی توقع ہے۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے اجلاس کے بعد دیگر وزراء کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ نہیں بتاسکتے کہ کتنا قرض ملے گا تاہم آئی ایم ایف کی طرف سے نومبر میں معیشت کا جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد دسمبر تک آئی ایم ایف سے قرض مل سکے گا۔
نگران وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اب معیشت کی بحالی کیلئے اصلاحات ناگزیر ہیں، عام شہری کو معاشی طور پر خودمختار بنانا ترجیح ہے، ہم ملک کی معیشت کو مضبوط کرنے کیلئے روڈ میپ بنا رہے ہیں۔
ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ ایس ایم ایز اور زراعت کے شعبے میں اصلاحات اور ملک کو قرضوں سے نکالنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، ملکی معیشت کی ترقی کیلئے ہم مختلف امور کا جائزہ لے رہے ہیں، سوشل سیفٹی پر بھی کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت قرضوں کا بوجھ بینکوں پر ہے جسے کیپٹل مارکیٹ پر شفٹ کریں گے، کابینہ کی کمیٹیاں ایکٹو ہوگئی ہیں۔
ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا تھا کہ ملک میں اسمگلنگ کے حوالے سے سائز کا اندازہ نہیں تاہم کرنسی اور اشیا کی اسمگلنگ کے اقدامات کئے جارہے ہیں، اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اقدامات کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
نگران وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی پر قابو پانے کی کوشش جاری ہے جبکہ اداروں کی نج کاری پر بھی کام ہو رہا ہے۔