2023 کے لیے ادب کا نوبیل انعام نارویجن ادیب جون فوسے کے نام

جون فوسے / رائٹرز فوٹو
جون فوسے / رائٹرز فوٹو

2023 کے لیے ادب کا نوبیل انعام ناروے سے تعلق رکھنے والے ادیب جون فوسے نے جیت لیا ہے۔

سوئیڈش اکیڈمی کی جانب سے جون فوسے کو ادب کا نوبیل انعام دینے کا اعلان دیا گیا۔

ادب کے نوبیل انعام کے فاتح کا فیصلہ 18 رکنی سوئیڈش اکیڈمی کرتی ہے اور عموماً اس مقصد کے لیے کسی مصنف کے زندگی بھر کے کام مدنظر رکھا جاتا ہے۔

نوبیل کمیٹی کے مطابق 64 سالہ ادیب نے اپنے تخلیقی کام کے ذریعے ان موضوعات پر آواز بلند کی جن پر بات نہیں کی جاتی۔

انہوں نے متعدد ڈرامے، ناول، شاعری کے مجموعے، مضامین اور بچوں کی کتابیں تحریر کیں اور غیرملکی زبان کی کتابوں کو ایک مقامی زبان unsayable میں ترجمہ کیا۔

نوبیل انعام ملنے کے اعلان پر جون فوسے نے کہا کہ اس اعزاز پر وہ جذباتی ہونے کے ساتھ ساتھ کسی حد تک خوفزدہ ہوگئے ہیں۔

نوبیل انعام کے ساتھ انہیں 9 لاکھ 15 ہزار ڈالرز کا نقد انعام بھی ملے گا۔

جون فوسے کا پہلا ناول Raudt, svart تھا جو 1983 میں شائع ہوا۔

ان کا پہلا ڈرامہ Og aldri skal vi skiljast تھا جو 1994 میں پیش کیا گیا اور انہیں اب دنیا کے عظیم ترین پلے رائٹرز میں سے ایک مانا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ 1901 سے 2023 کے دوران 120 مصنفین کو ادب کے نوبیل انعام سے نوازا جا چکا ہے اور اسے ادب کی دنیا کا سب سے بڑا اعزاز بھی مانا جاتا ہے۔

2022 میں فرانسیسی مصنفہ اینی ایرنو کو ادب کے نوبیل انعام سے نوازا گیا تھا۔

رواں سال نوبیل انعام دینے کا سلسلہ 2 اکتوبر کو شروع ہوا تھا۔

2 اکتوبر کو نوبیل کمیٹی نے کووڈ 19 کی وبا سے لڑنے کے لیے ایم آر این اے ویکسین تیار کرنے میں مدد فراہم کرنے والے 2 سائنسدانوں کو طب کا نوبیل انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔

اسی طرح 3 اکتوبر کو امریکا، جرمنی اور سویڈن کے سائنسدانوں کو ایٹم کے الیکٹرونز پر تحقیق کے لیے فزکس کا نوبیل انعام دیا گیا۔

4 اکتوبر کو 3 امریکی سائنسدانوں کو مشترکہ طور پر کیمسٹری کے نوبیل انعام سے نوازا گیا۔

امن کے نوبیل انعام کا اعلان 6 اکتوبر جبکہ معیشت کا نوبیل انعام 9 اکتوبر کو دیا جائے گا۔

مزید خبریں :