فزکس کا نوبیل انعام 3 سائنسدانوں کے نام

الیکٹرونز پر تحقیق پر تینوں سائنسدانوں کو یہ انعام دیا گیا / اے پی فوٹو
الیکٹرونز پر تحقیق پر تینوں سائنسدانوں کو یہ انعام دیا گیا / اے پی فوٹو

سوئیڈن کی رائل اکیڈمی آف سائنسز نے 2023 کے لیے فزکس کا نوبیل انعام 3 سائنسدانوں کو مشترکہ طور پر دینے کا اعلان کیا ہے۔

امریکا، جرمنی اور سویڈن کے سائنسدانوں کو ایٹم کے الیکٹرونز پر تحقیق کے لیے فزکس کا نوبیل انعام دیا گیا۔

امریکا کی اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے پیری گوستینی، جرمنی کے میکس پلانک انسٹیٹیوٹ آف کوانٹم آپٹکس کے فرینک کروز اور سویڈن کی Lund یونیورسٹی کی این ایل ہولیئر کو اس اعزاز سے نوازا گیا۔

رائل اکیڈمی آف سائنسز کی جانب سے بتایا گیا کہ تینوں سائنسدانوں نے ایسے ٹولز تیار کیے جن کو الیکٹرونز کی حرکت یا توانائی میں تبدیلی کے پراسیس کو جاننے کے لیے استعمال کیا گیا۔

بیان کے مطابق ان تینوں کے تحقیقی کام سے انسانوں کے لیے ایٹمز اور مالیکیولز کے اندر الیکٹرونز کے بارے میں جاننا ممکن ہوگیا۔

ایٹمز اور مالیکیولز کے اندر الیکٹرونز کی حرکت اتنی برق رفتار ہوتی ہے کہ اس کے لیے attoseconds کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔

ایک attosecond ایک سیکنڈ کے ایک ارب ویں حصے کا بھی ایک ارب واں حصہ ہوتا ہے۔

نوبیل انعام کے ساتھ دی جانے والی انعامی رقم تینوں سائنسدانوں میں تقسیم کی جائے گی۔

اس سے قبل 2 اکتوبر کو نوبیل کمیٹی نے کووڈ 19 کی وبا سے لڑنے کے لیے ایم آر این اے ویکسین تیار کرنے میں مدد فراہم کرنے والے 2 سائنسدانوں کو طب کا نوبیل انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔

خیال رہے کہ 4 اکتوبر کو کیمسٹری اور 5 اکتوبر کو ادب کے نوبیل انعام کا اعلان کیا جائے گا۔

امن کے نوبیل انعام کا اعلان 6 اکتوبر جبکہ معیشت کا نوبیل انعام 9 اکتوبر کو دیا جائے گا۔

مزید خبریں :