08 اکتوبر ، 2023
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حماس کا اسرائیل پر حملہ تاریخی کامیابی اور تاریخی معرکہ قرار دے دیا۔
اپنے ویڈیو بیان میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ جمعیت علمائے اسلام نے ہمیشہ فلسطینیوں کے مؤقف کو درست سمجھا ہے، جے یو آئی تسلسل کے ساتھ فلسطینیوں کے مؤقف کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے، ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی مجاہدین کا اسرائیل پر حملہ تاریخی کامیابی اور تاریخی معرکہ ہے، فلسطینی مجاہدین نے اپنے علاقوں کو اسرائیل کے غاصبانہ قبضے سے چھڑایا ہے لہٰذا فلسطینی عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھاکہ دنیا سمجھ رہی تھی مسئلہ فلسطین مردہ ہو چکا ہے، تازہ واقعے نے ثابت کیا مسئلہ فلسطین مردہ نہیں ہوا بلکہ اس کی اہمیت آسمانوں کو چھو رہی ہے، ہمارے ہاں ایک طبقے نے اسرائیل کو تسلیم کرانے کی ناکام کوشش کی۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ اس حملے نے اسرائیل کے دفاعی نظام اور ان کے گھمنڈ کو زمین بوس کردیا ہے، یہ حقیقت تسلیم کرنی چاہیے اسرائیل کوئی بڑی قوت نہیں بلکہ اسے بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی بھائیوں سے اپیل ہے انسانی حقوق کا احترام کریں، بچوں، عورتوں اور عام شہریوں کو گزند نہ پہنچائیں۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھاکہ اقوام متحدہ اپنا فرض پورا کرے، 1967 کی قراردادوں پر عملدرآمد کرائے، او آئی سی کا اجلاس فوری طورپر طلب کیا جائے، اس تنازع میں سعودی عرب سے کردارادا کرنے کی توقع رکھتے ہیں، مشرق وسطیٰ میں امن کے قیام کو یقینی بنانے کی منصوبہ بندی کی جائے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ جمعیت علمائے اسلام آئندہ جمعے کو ملک بھر میں اہل فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرے گی۔