22 اکتوبر ، 2023
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر عمرگل نے کہا ہے کہ پاکستان ٹیم میں کافی ٹیلنٹ موجود ہے کنڈیشن کے مطابق پلان کرکے اتریں تو کامیابی ملے گی، میگا ایونٹ میں غلطی کی گنجائش نہیں ہوتی، اس لیے اپنی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھیں ۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئےسابق فاسٹ بولر عمر گل نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم میں آگے بڑھنے کی مکمل صلاحیت موجود ہے باؤنس بیک کرکے سپر فور میں آنے کے چانسز ہیں، میری نظر میں جنوبی افریقا اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں بھی سپر فور میں شامل ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو تین سالوں سے شاہین، حارث اور نسیم کی صورت میں ایک اچھا بولنگ اٹیک ہمارے پاس تھا، ورلڈ کپ میں نسیم شاہ کے نہ ہونے سے پاکستان کی بولنگ اٹیک پر بہت فرق پڑا ہے۔
عمر گل کا کہنا تھا پچھلے میچ میں شاہین آفریدی کو پانچ وکٹیں لینے کے بعد کافی اعتماد ملا ہوگا، بولرز کو اپنے آپ کو خود موٹی ویٹ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے گزشتہ میچز کو بھول کر مستقبل پر فوکس رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وکٹیں بالرز کیلئے زیادہ موافق نہیں ہوتیں باؤنڈریز بھی چھوٹی ہیں، یہاں بولرز جتنی جلدی کنڈیشن سے واقف اور اپنی لائن و لینتھ رکھے گا وہی کامیاب رہے گا، حارث رؤف کو اپنے آپ کو خود اٹھانا ہوگا، اپنی بیسٹ پرفارمنس کو یاد کریں۔
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ انڈین وکٹوں پر بالرز کے پاس بالکل مارجن نہیں ہوتا کہ وہ بیٹر کو روم دیں یا باہر بال کریں یہاں ڈسپلن چاہیے ہوتا ہے، بھارت نے ورلڈ کپ کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر پوزیشن کیلئے دو سے تین کھلاڑی تیار کئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اتنی ہلکی ٹیم نہیں بیٹنگ اور بولنگ میں اچھے پلئیرز ہیں آگے میچز میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، پاکستان کے علاوہ ورلڈ کپ میں بھارتی ٹیم فیورٹ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کہ پاکستان اور افغانستان کے میچ میں وکٹ کس طرح کی ہے یہ دیکھنا ہوگا گزشتہ دونوں میچز کی وکٹیں بالکل مختلف تھیں۔
عمر گل کا کہنا تھا کہ میرا فیورٹ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2009 کا تھا، نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ وکٹیں لینا اور ورلڈ کپ کا چیمپئن بننا خوشگوار لمحہ تھا۔