22 اکتوبر ، 2023
انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین نے جنوبی افریقا سے انگلینڈ کی 229 رنز سے شکست کے بعد اپنی ٹیم کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
21 اکتوبر کو آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ میں جنوبی افریقا اور انگلینڈ کے درمیان میچ ہوا جس کے لیے شائقین کرکٹ نے توقع کی تھی کہ میچ کانٹے دار اور مقابلہ زبردست ہوگا، کیونکہ ایک طرف اس ورلڈکپ کی مضبوط ٹیم جنوبی افریقا تھی تو دوسری جانب دفاعی چیمپئن انگلینڈ، لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔
مقابلہ یکطرفہ ثابت ہوا جہاں ٹاس انگلینڈ نے جیتا، پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے جنوبی افریقا نے 400 رنز کا ہدف دیا جس کے بعد پوری انگلش ٹیم محض 170 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
ناصر حسین کا بیان:
اس حوالے سے سابق انگلش کپتان ناصر حسین نے غصے کا اظہار کیا اور اس ریکارڈ شکست پر تنقید کرتے ہوئے کہا انگلینڈ ٹیم غلط فیصلے کر رہی ہے، ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ درست نہیں تھا، ٹیم مین تین تبدیلیاں بھی غلط تھیں، ممبئی کی گرمی اور حبس میں پہلے بولنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ناصر حسین کا کہنا تھا کہ کرس ووکس کا فلیٹ پچز پر ردہم نہیں، بین اسٹوکس کو ان کی جگہ لانا ٹھیک تھا لیکن باقی تبدیلیاں کیوں کی گئیں؟ ان تبدیلیوں نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا، اعداد و شمار کی بنیاد پر ٹاس جیت کر بولنگ کرنا درست نہیں تھا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ انگلینڈ اور ساؤتھ افریقا کی ٹیمیں پچھلے میچز میں ہدف کے تعاقب میں ناکام رہیں ، ڈیوڈ ویلی کو کریمپس پڑ گئے، بین اسٹوکس بھی مشکل میں نظر آئے، ٹاپلی اور جو روٹ ٹریٹمنٹ کراتے رہے، اس کے علاوہ عادل رشید بخار محسوس کر رہے تھے، یہ سبب ایک ڈراؤنا خواب تھا۔
ناصر حسین مزید بولے انگلینڈ ایک ایسی ٹیم لگ رہی ہے جس میں اعتماد نہیں، تین شکستوں سے انہیں افسوس اور نقصان رہے گا، انگلینڈ نے ایک برانڈ کی کرکٹ کھیلی اب کیسے باؤنس بیک کرے گی؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اعزاز کے دفاع کے لیے اب تمام سات گیمز جیتنا ہیں جو اس وقت انگلینڈ نہیں کر سکتی، انگلینڈ کی ٹیم اچھا کر سکتی ہے لیکن انہیں اپنی فیصلہ سازی درست کرنا ہو گی۔