14 جنوری ، 2013
کراچی…سانحہ کوئٹہ کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لئے کراچی کے مختلف علاقوں میں مظاہرین کے دھرنے، مختلف سڑکوں پر ٹریفک معطل اور پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہونے سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں مختلف سیاسی اور مذہبی تنظیموں کی جانب سے کوئٹہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیلئے دھرنے جاری ہیں۔ جن علاقوں میں مظاہرین دھر نا دیئے ہوئے ہیں ان میں کورنگی، اورنگی ٹاوٴن، ملیر، ناتھا خان، جوہڑ موڑ، گلشن اقبال، رضویہ سوسائٹی، اسٹیل ٹاوٴن اور اسٹار گیٹشامل ہیں۔دھرنوں کے باعث شارع فیصل، شاہراہ قائدین یونیورسٹی روڈ، شاہراہ پاکستان ، لسبیلہ، ایم اے جناح روڈ سمیت کئی مرکزی سڑکوں پر ٹریفک معطل رہا۔شہر بھر میں نجی تعلیمی ادارے بند ہیں جبکہ انٹر بورڈ اور کراچی یونی ورسٹی میں ہونے والے امتحانات ملتوی کردیئے گئے ہیں۔ کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے بھی سانحہ کوئٹہ کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پبلک ٹرانسپورٹ بند رکھنے کا اعلان کیا ہے جس کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ معمول سے انتہائی کم ہے۔ اس کے علاوہ شہر میں پٹرول اور سی این جی اسٹیشنز بھی امن و امان کی صورتحال کے باعث بند کردیئے گئے ہیں جس سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔اس کے علاوہ شہر میں رات گئے سے موبائل فون سروس بند کردی گئی ہے جبکہ موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر بھی غیر معینہ مدت تک کیلئے پابندی عائد کردی گئی ہے۔دوسری جانب سانحہ کوئٹہ کے خلاف پاکستان بار کونسل کی اپیل پر سندھ ہائی کورٹ بار کونسل کی جانب سے بھی یوم احتجاج منایا جارہا جس کے باعث سندھ ہائی کورٹ، سٹی کورٹ اور ملیر کورٹس میں وکلاء کی جانب سے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا ہے اور وہ عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔