04 نومبر ، 2023
لاہور ہائیکورٹ نے آلودگی پھیلانے والی فیکٹریاں سیل کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کے تدارک کے لیے شہری ہارون فاروق کی دائر درخواست پر جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی جس دوران کمشنر لاہور ڈویژن محمد علی رندھاوا عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
کمشنر لاہور نے عدالت کو بتایا کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کریں گے اور ہم نے ٹریفک پولیس کو بھی ہدایت کی ہے کہ اسموگ پھیلانے والی گاڑیوں کو بند کیا جائے۔
کمشنر نے عدالت میں بتایا کہ ہم نے سائیکلنگ کے رجحان کے لیے کافی اقدامات کیے ہیں، ٹریفک انجینئرنگ اینڈ ٹرانسپورٹ پلاننگ ایجنسی سے بات کی ہے کہ سائیکلنگ کیلئے ٹریک بنایا جائے، کوشش کریں گے کہ سائیکلنگ والے افراد کو ہوٹلوں میں چیزیں ڈسکاؤنٹ پر ملیں اور ہم اب اخبار میں اشتہار دیں گے کہ درخت کاٹنا ایک جرم ہے۔
اس پر عدالت نے کہا کہ لگتا ہے اب ہم صحیح راستے پر جا رہے ہیں، پی ڈی ایم اے تو سویا ہوا ہے، ہم ان کو جگاتے ہیں، اگر کوئی گاڑی اسموگ کا باعث بن رہی ہے تو اس کی تصویریں بنائیں، اگلے سال سے ہمیں شروع میں ہی بڑے اقدامات کرنے پڑیں گے اور یہ دو ماہ بہت اہم ہیں۔
عدالت نے کمشنر سے استفسار کیا کہ آپ پرائیویٹ سیکٹر کو بھی اس میں شامل کریں، ہم ان پانچ چھ ماہ میں سائیکلنگ کو دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔
عدالت نے آلودگی پھیلانے والی فیکٹریاں سیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سیل فیکٹریوں کے مالکان بیان حلفی دیں گےکہ دوبارہ خلاف ورزی ہوئی توفیکٹری مسمار کردی جائے گی۔
بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 7 نومبر تک ملتوی کردی۔