حیدرآباد: لیاقت یونیورسٹی اسپتال کا سرجیکل روبوٹس لینے سے انکار، بنیادی سہولیات کا مطالبہ

ہمیں سرجیکل روبوٹس کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں، لیاقت یونیورسٹی اسپتال کو سی ٹی اسکین، ایم آرآئی، ایکسرے اورلا تعداد دیگرسامان چاہیے: میڈیکل سپرنٹنڈنٹ__فوٹو: فائل
ہمیں سرجیکل روبوٹس کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں، لیاقت یونیورسٹی اسپتال کو سی ٹی اسکین، ایم آرآئی، ایکسرے اورلا تعداد دیگرسامان چاہیے: میڈیکل سپرنٹنڈنٹ__فوٹو: فائل

لیاقت یونیورسٹی اسپتال حیدرآباد کی انتظامیہ نے 2 سرجیکل روبوٹس لینے سے انکار کردیا۔

لیاقت یونیورسٹی اسپتال حیدرآباد کی انتظامیہ نے اس سلسلے میں محکمہ صحت کو خط دیا جس میں کہا گیا ہےکہ ہمیں اربوں روپے کے روبوٹس نہیں بنیادی مشینری، سامان اوراسپتال کی بہتری چاہیے۔

اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر شاہد جونیجو نے کہا کہ ہمیں 2 روبوٹس خریدنے کے لیے 2 ارب روپے سے زائد دیےگئے۔

ڈاکٹر شاہد نے محکمہ صحت کو لکھے گئے خط میں کہا کہ ہمیں سرجیکل روبوٹس کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں، لیاقت یونیورسٹی اسپتال کو سی ٹی اسکین، ایم آرآئی، ایکسرے اورلا تعداد دیگرسامان چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مریضوں کے لیے وینٹی لیٹر، ڈائلیسز مشینیں اور ان کا ساز و سامان چاہیے، یہاں روبوٹس چلانے کے لیے تربیت یافتہ طبی عملہ نہیں ہے۔

ڈاکٹر شاہد جونیجو نے خط میں مزید لکھا کہ روبوٹس سے متعلق نگران وزیرصحت سندھ کے مؤقف کی مکمل تائید کرتےہیں لیکن 50 ہزارروپے میں ہونے والی سرجری 5 لاکھ روپے میں کرانےکی مخالفت کرتے ہیں۔

مزید خبریں :