Time 23 نومبر ، 2023
کھیل

کچھ پاکستانی کھلاڑیوں کو میری کامیابی ہضم نہیں ہوئی: محمد شامی

بھارت کے فاسٹ بولر محمد شامی نے پاکستانی کھلاڑیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کچھ پاکستانی کرکٹرز سے دوسروں کی کامیابی برداشت نہیں ہوتی کیونکہ ان کے دماغ میں ہے کہ وہ ہی بہترین ہیں۔

ورلڈکپ ختم ہونے کے بعد حال ہی میں محمد شامی نے اسپورٹس برانڈ ’پُوما‘ کو انٹرویو دیا جس کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر خاصہ وائرل ہورہا ہے۔

دوران انٹرویو بھارتی کرکٹر نے کہا 'میں ورلڈ کپ کے آغاز کے میچز نہیں کھیلا اور پھر جب کھیلا تو میں نے 5 وکٹیں حاصل کیں، اس سے اگلے میچ میں 4 اور پھر 5 کھلاڑی آؤٹ کیے، تو اب میں کیا کر سکتا ہوں کہ کسی پاکستانی کھلاڑی کو یہ بات  ہضم نہیں ہو رہی تو؟‘

ورلڈکپ 2023 کے کامیاب ترین بولر نے مزید کہا کہ ’پاکستانی کھلاڑی سمجھتے ہیں کہ صرف وہ ہی بہترین ہیں، بہترین وہ ہوتے ہیں جو صحیح وقت پر کارکردگی دکھاتے ہیں اور جو محنت کرتے ہیں اور ٹیم کے لیے کھڑے ہوتے ہیں‘۔

اس انٹرویو میں شامی نے سابق پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر حسن رضا کی جانب سے بھارت پر گیند کی تبدیلی کے الزام اور آئی سی سی کی جانبداری کے حوالے سے  کہا کہ ’اب آپ تنازعات پیدا کررہے ہیں کہ ہم لوگوں کو مختلف رنگ کی گیند دی جاتی ہے، الزام لگایا کہ ہمیں کسی دوسری کمپنی کی گیند دی جا رہی ہے، آئی سی سی کے پاس الگ الگ گیندیں ہیں بھائی، کچھ خیال کرو‘۔

محمد شامی نے وسیم اکرم کی جانب سے حسن رضا کے بیان پر سخت ردعمل پر کہا کہ ’یہ ہی بات وسیم بھائی نے انٹرویو میں کہی تھی کہ کیسے گیندیں ڈبے میں آتی ہیں، کیسے اُن میں سے پھر کسی ایک گیند کا انتخاب کیا جاتا ہے، کون سی ٹیم انتخاب کرتی ہے، وسیم بھائی نے مکمل بات بتائی، اگر آپ کرکٹر نہ ہو اور پھر اس قسم کی باتیں کرو تو سمجھ آتا ہے لیکن کرکٹر ہوتے ہوئے ایسی باتیں کرنا عجیب ہے‘۔

خیال رہے کہ اس سے قبل حسن رضا کے بیان پر شامی انسٹاگرام کی اسٹوری بھی پوسٹ کرچکے ہیں جس پر انہوں نے حسن رضا کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔

آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں محمد شامی نے سب سے زیادہ 24 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

مزید خبریں :