کراچی: سندھ کے یوم ثقافت پر پولیس موبائل پر حملے کا مقدمہ نامعلوم افراد کیخلاف درج

3 دسمبر کو شارع فیصل پر پولیس موبائل پر حملے میں 4 اہلکار زخمی ہوئے تھے، مقدمے میں ہنگامہ آرائی، کارسرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئیں ہیں— فوٹو:اسکرین گریب
3 دسمبر کو شارع فیصل پر پولیس موبائل پر حملے میں 4 اہلکار زخمی ہوئے تھے، مقدمے میں ہنگامہ آرائی، کارسرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئیں ہیں— فوٹو:اسکرین گریب

سندھ کے یوم ثقافت کے جشن کے موقع پر پولیس پر حملے کا مقدمہ کراچی صدر تھانے میں قوم پرست جماعت کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف درج کرلیا گیا۔

 اتوار کی شام شارع فیصل کو نرسری کے مقام پر بند کرنے اور شرپسندی کے واقعہ پر آئی جی سندھ راجہ رفعت مختار نے نوٹس لے لیا۔

صدر تھانے میں درج مقدمہ موبائل افسر کی مدعیت میں درج ہوا ہے۔ اتوار کی شام سوا پانچ بجے موٹرسائیکل اور کاروں پر ریلی ایف ٹی سی کے پاس آئی، ریلی کے شرکا نے شارع فیصل کو بلاک کردیا۔

ریلی میں شریک افراد کے ہاتھوں میں ڈنڈے اور جھنڈے تھے، مقدمے کے متن کے مطابق شرپسندوں کو منع کرنے پر پولیس موبائل اور اہلکاروں پر حملہ کردیا۔ 

مدعی سمیت اہلکار گلریز، آصف اور نعمان زخمی ہوگئے اور صدر تھانے کی موبائل کا شیشہ، نیلی بتی، ہیڈلائٹ اور بمپر توڑدیا جبکہ رسالہ تھانے کی موبائل کا بھی شیشہ توڑ کر نقصان پہنچایا۔

ریلی کے شرکا حملے کے بعد فرار ہوگئے ، دوسری جانب آئی جی سندھ راجہ رفعت مختار کا کہنا ہے کہ پولیس وین پر حملہ کرنا انتہائی شرمندگی کے باعث ہے۔ انہوں نے ڈی آئی جی جنوبی اسد رضا کو انکوائری افسر مقرر کردیا ہے۔

تفتیشی ٹیم میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن جنوبی سمیت دیگر افسران انکوائری کریں گے۔ 

مزید خبریں :