14 دسمبر ، 2023
اسلام آباد میں جج اور ان کی اہلیہ کے مبینہ تشدد کی شکار 14 سالہ رضوانہ ابھی تک مکمل صحت یاب نہیں ہو سکی،نہ تو وہ زیادہ بول سکتی ہے اور نہ ہی زیادہ چل سکتی ہے۔
اسلام آباد پولیس نےلاہور میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو آکر رضوانہ کا بیان ریکارڈ کرلیا ہے۔
رضوانہ نے الزام لگایا ہے کہ جج بھی اس پرتشدد کرتے تھے، سر دیوار میں مارتے تھے، ان کی بیوی نےاور بچوں نے بھی مارا، انہیں بھی اسی طرح مارا جائے جس طرح وہ اس پر تشدد کرتے تھے۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے رضوانہ نے کہا کہ اسے ڈنڈوں اور بلّے سے مارا جاتا تھا ، چھریاں چبھوئی جاتی تھیں ، جج بھی دیوار پر سر مارتے تھے ۔
دوسری جانب چائلڈ پروٹیکشن بیورو پنجاب کی چیئرپرسن سارہ احمد کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے گھریلو تشدد کی شکار رضوانہ کا بیان لے لیا ہے،ان کی لیگل ٹیم بھی بیان کے وقت موجود تھی۔
چائلڈ پروٹیکشن بیورو پنجاب کی چیئرپرسن نے کہا کہ بیان سے پہلے رضوانہ سے کہا تھا کہ تم نے گھبرانا نہیں،کسی کے کہنے پر بیان تبدیل نہیں کرنا،رضوانہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جج نے بھی اس پر تشدد کیا تھا۔