18 دسمبر ، 2023
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اظہر علی کا کہنا ہےکہ آسٹریلیا میں مسئلہ بیٹنگ کا نہیں بولنگ کا ہے، آسٹریلیا کو ٹیسٹ میں ہرانےکے لیے 20 وکٹیں لینا ضروری ہے۔
کراچی میں جیو نیوز کو دیےگئے انٹرویو میں اظہر علی نےکہا کہ کافی عرصہ ہوگیا ہے آسٹریلیا میں پاکستانی بولرز ایک میچ میں 20 وکٹیں نہیں لے سکے ہیں ، اس دوران پاکستانی بلے بازوں نے رنز بھی بنائے مگر بولرز حریف کو آؤٹ نہ کرپائے، جب تک آپ آسٹریلیا کو 300 کے اندر آؤٹ نہیں کریں گے اس کو ہرانا مشکل ہوگا۔
اظہر علی کا کہنا تھا کہ آپ وہاں جا کر 600 رنز تو نہیں کرسکتے، 400 ساڑھے 400 کرسکتے ہیں لیکن اس کے بعد اگر آسٹریلیا کو آؤٹ نہ کیا تو پھر دوسری اننگز میں پھنس جائیں گے۔
ایک سوال پر سابق کپتان نےکہا کہ پاکستان ٹیم سیریز میں اب بھی کم بیک کرسکتی ہے لیکن بولرز کو ذمہ داری نبھانا ہوگی۔
پرتھ ٹیسٹ کے حوالے سے ایک سوال پر اظہر علی نےکہا کہ پرتھ میں فہیم اشرف یا سلمان علی آغا میں سے کسی ایک کو کھیلنا چاہیے تھا اور ان کی جگہ ایک اور اسپیشلسٹ بولر کو ٹیم میں ہونا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ پرتھ میں پاکستان ٹیم 89 پر ضرور آؤٹ ہوئی مگر اس وقت تک وکٹ کافی مشکل ہو چکی تھی اور کافی غیر متوازی باؤنس تھا، ایسے میں آسٹریلین اٹیک کے سامنے پاکستانی بیٹنگ کا لڑکھڑانا غیر متوقع نہیں تھا۔
واضح رہےکہ اظہر علی ان دنوں پریزیڈنٹ ٹرافی میں شریک ہیں جس میں انہوں نے پیر کو ایس این جی پی ایل کی نمائندگی کرتے ہوئے سنچری اسکور کی، یہ ان کے کیریئر کی 49 ویں فرسٹ کلاس سنچری تھی۔
اظہر علی نے کہا کہ وہ 50 ویں سنچری کے بھی خواہشمند ہیں لیکن ریٹائرمنٹ واپس لینےکا کوئی ارادہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ اچھے نوٹ پرکرکٹ چھوڑنا چاہتے تھے، ہوسکتا ہےکہ تین چار میچز پہلے چھوڑ دی ہو لیکن اس وقت پلیئرز آنے لگے تھے تو وہ موقع مناسب سمجھا تھا۔