21 دسمبر ، 2023
اسلام آباد: پاکستان نے 35کروڑ ڈالرز قرضے کے لیے مصنوعات اور خدمات جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی ) میں ہم آہنگی اور پراپرٹی پر ویلیو ایشن ریٹ بڑھانے کےلیے ورلڈ بینک کی شرائط تسلیم کرلی ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق پراپر ٹی پر تخمینی لاگت کا تناسب مارکیٹ قیمت کا 85 فیصد رکھنے کے لیے صوبائی ریونیو بورڈ نے ایف بی آر کے مالی قدر کے جدول کو ضلعی جدول کے طور پر ملک کے 21 اضلاع میں اختیار کرلیے ہیں۔
اس کے علاوہ حکومت نے 15 ہزار روپے یا اس سے زائد مالیت کے پرائز بانڈز کو رجسٹرڈ دستاویز میں تبدیل کرنے کے لیے ورلڈ بینک سے اتفاق کرلیا ہے۔
اعلیٰ سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ایشین انفرا اسٹر کچر انو سٹمنٹ بینک (اے آٹی آئی بی ) نے مالی شراکت کے طور پر 25 کروڑ ڈالرز کی منظوری دی، اس طرح ملنے والے قرضوں کا مجموعی حجم 60کروڑ ڈالرز ہوجاتا ہے۔
نازک اسٹر کچرل مشکلات کی وجہ سے غربت میں کمی لانے کی رفتار سست پڑ گئی ہے اس کے علاوہ گاہے بگارہے درپیش اقتصادی بحران بھی ایک وجہ ہے۔
ورلڈ بینک کے مطابق آئندہ فروری میں مجوزہ عام انتخابات کے باعث سیا سی و حکومتی بے یقینی سے آپر یشنل خطرات کہیں زیادہ ہیں، اس سے وابستہ سیا سی دباؤ مالی دباؤ کے علاوہ اصلاحات پر عمل درآمد میں مشکلات درپیش ہوں گی، درآمدات کے لیے محض ڈیڑھ ماہ کی ادائیگیاں رہ گئی ہیں، اضافی بیرونی امداد کی ضرورت ہے۔
بینکنگ شعبے سے حکومت کے بھاری قرضے اوراہم درآمدات میں رکاوٹ بھی پیچیدگی اور مشکلات کا باعث ہیں، ان میں خصوصاَ تجارتی ٹیرف اصلاحات ، پراپرٹی ٹیکیشن میں اضافہ اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات ان میں شامل ہیں ۔