کیا آپ مشتری کے چاند یوروپا پر اپنا نام بھیجنا چاہتے ہیں؟

ناسا کی ویب سائٹ پر آپ اپنا نام درج کراسکتے ہیں / فوٹو بشکریہ ناسا
ناسا کی ویب سائٹ پر آپ اپنا نام درج کراسکتے ہیں / فوٹو بشکریہ ناسا

ہمارے نظام شمسی کے سب سے بڑے سیارے مشتری کے ایک چاند یوروپا پر امریکی خلائی ادارے ناسا کی جانب سے آئندہ سال کلیپر مشن بھیجا جا رہا ہے۔

ابھی مشتری کے اس چاند تک انسان تو نہیں پہنچ سکے مگر آپ اپنا نام وہاں ضرور پہنچا سکتے ہیں۔

ناسا کی جانب سے لوگوں کے نام اس مشن کے ذریعے یوروپا تک پہنچائے جائیں گے۔

یہ نام ایک مائیکرو چپ میں محفوظ کیے جائیں گے اور اب تک ناسا کی مشن کی ویب سائٹ پر لاکھوں افراد اپنے نام درج کرچکے ہیں۔

ناسا کی جانب سے 31 دسمبر کی شب تک (پاکستانی وقت کے مطابق صبح 9 بج کر 59 منٹ) نام جمع کیے جائیں گے اور اس کے بعد ماہرین کی جانب سے سکے کے حجم کی مائیکرو چپ میں ناموں کو محفوظ کیاجائے گا۔

نام محفوظ کرنے کے بعد چپ کو ایک دھاتی پلیٹ سے منسلک کیا جائے گا جس پر ایک نظم تحریر ہوگی۔

یہ پلیٹ اور نام اسپیس کرافٹ کے باہری حصے پر رکھی جائے گی تاکہ اسے مشتری کے چاند پر پہنچایا جاسکے۔

یہ مشن اکتوبر 2024 میں یوروپا کی جانب سے روانہ کیا جائے گا۔

آپ ناسا کی ویب سائٹ پر نام کا اندراج کرنے کے ساتھ ساتھ پلیٹ پر موجود نظم کو بھی پڑھ سکتے ہیں جبکہ ایک اپنے نام کے خاکے کی نقل بھی ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔

ناسا کا یہ مشن مشتری کے اس چاند کی گہرائی سے جانچ پڑتال کرے گا کیونکہ سائنسدانوں کے خیال میں وہاں زندگی کے آثار دریافت ہو سکتے ہیں۔

ستمبر میں ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ یوروپا میں زندگی کے لیے درکار انتہائی ضروری جز کاربن موجود ہے۔

ساؤتھ ویسٹ ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ یوروپا کی برف کی سطح سے 10 میل نیچے چھپا نمکین سمندر کاربن ڈائی آکسائیڈ کی موجودگی کی ممکنہ وجہ ہے۔

اگرچہ نتائج سے اس سوال کا جواب تو نہیں ملا کہ وہاں کسی قسم کی زندگی موجود ہے یا نہیں، مگر اس دریافت سے اس خیال کو تقویت ملی کہ یوروپا زمین سے باہر زندگی کی تلاش کے لیے اہم ترین مقام ثابت ہو سکتا ہے۔

2 ہزار میل چوڑا یوروپا زمین کے چاند سے کچھ چھوٹا ہے جبکہ وہاں سطح پر درجہ حرارت منفی 140 ڈگری سینٹی گریڈ تک بھی پہنچ جاتا ہے اور مشتری سے خارج ہونے والی ریڈی ایشن شعاعیں وہاں ٹکراتی رہتی ہیں۔

مگر اس چاند کا سمندر سطح سے کئی میل گہرائی میں موجود ہے اور وہی اسے زندگی کی تلاش کے لیے اہم مقام بناتا ہے اور وہاں زندگی کے لیے درکار اہم اجزا جیسے کاربن کی موجودگی کا عندیہ ملا ہے۔

سائنسدانوں کی جانب سے 6 عناصر کو زمین میں زندگی کا باعث قرار دیا جاتا ہے جن میں کاربن ڈائی آکسائیڈ، ہائیڈروجن، آکسیجن، نائٹروجن، فاسفورس اور سلفر شامل ہیں۔

یوروپا میں اب تک کاربن، ہائیڈروجن، آکسیجن اور سلفر کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔

مزید خبریں :