پشاور: بی آر ٹی منصوبہ مالی خسارے سے دوچار، کرائے بڑھانے کی تجویز

بی آر ٹی کا خسارہ پورا کرنے کے لیے ایک بار پھر کرائے بڑھانے کی تجویز کی گئی ہے/ فائل فوٹو
بی آر ٹی کا خسارہ پورا کرنے کے لیے ایک بار پھر کرائے بڑھانے کی تجویز کی گئی ہے/ فائل فوٹو

پشاور: پی ٹی آئی دور حکومت میں شروع ہونے والا بی آر ٹی منصوبہ مالی خسارے سے دوچار ہے۔

بی آرٹی کا خسارہ پورا کرنے کے لیے ایک بار  پھر کرائے بڑھانے کی تجویز کی گئی ہے اور کے پی اربن موبیلیٹی اتھارٹی کی تجاویزپرمشتمل سمری صوبائی حکومت کو ارسال کردی گئی ہے۔

دستاویز کے مطابق پہلی تجویز کے تحت کرائے میں 5 سے 20 روپے اضافہ  کرنے کی سفارش کی گئی ہے، کرایوں میں اضافے سے سالانہ آمدن کا تخمینہ ایک ارب 36 کروڑ 33 لاکھ روپے ہے جب کہ دوسری تجویز یہ دی گئی ہے کہ کرائے میں 5 سے 10 روپے کے اضافے سے سالانہ 67 کروڑ 21 لاکھ روپے آمدن ہوگی۔

دستاویز کے مطابق  تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود بی آرٹی کرایوں میں اضافہ نہیں کیا گیا،کرایوں میں ردوبدل نہ کرنے سے صوبائی حکومت بھاری سبسڈی دے رہی ہے اور کرایوں میں اضافے سے صوبائی حکومت پر سبسڈی کی مد میں بوجھ کم ہوگا۔

دستاویز میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کرایوں میں اضافے کے ساتھ دیگر آپشنز  پر بھی کام کرنا ہوگا، ایکسپریس روٹ پربسوں کےکرایوں میں 10 سے 20 روپے اضافےکی تجویزدی گئی ہے، خیبرپختونخوا حکومت بی آرٹی کو سالانہ 3 ارب روپے سے زیادہ سبسڈی دے رہی ہے جب کہ گزشتہ سال جون 2023 میں بی آرٹی کے کرایوں میں 5 روپے اضافہ کیا گیا تھا۔

دوسری جانب چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹرانس پشاور طارق عثمان نے جیونیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی آرٹی کی سبسڈی بڑھنے کے باعث کرایوں میں اضافے کی تجویز دی ہے، کمرشل پلازے تعمیر نہ ہونے سے بڑا نقصان ہورہا ہے۔

طارق عثمان  نے کہا کہ پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی پر ہمارے شدید تحفظات ہیں، دنیا کے تمام بس سروس منصوبوں میں حکومت سبسڈی دیتی ہے، کے پی حکومت نے بجٹ میں بی آرٹی کیلئے سبسڈی کی مد میں 4 ارب 90 کروڑ روپے رکھے ہیں۔