13 جنوری ، 2024
الیکشن 2024 کے پرامن انعقاد کیلئے کراچی پولیس کو 14300 سکیورٹی اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند نے نمائندہ جیونیوز سے گفتگو میں کہا کہ کراچی میں انتخابات کے حوالے سے انہوں نے فول پروف سکیورٹی انتظام کیلئےبھی بھرپور تیاری شروع کردی ہے، الیکشن سکیورٹی پلان کیلئے 46076 پولیس اہلکار درکار ہیں جب کہ کراچی پولیس کے پاس 31776 دستیاب ہیں، خاص طور پر کراچی کے لیڈیز پولنگ اسٹیشن کی سکیورٹی کیلئے مطلوبہ تعداد خواتین پولیس اہلکار بھی دستیاب نہیں۔
خادم حسین رند نے کراچی میں پولیس ڈپلائمنٹ کا سکیورٹی پلان شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ خواتین کے پولنگ اسٹیشن پر حفاظتی انتظامات کیلئے کم سے کم 3200 لیڈیز اہلکار درکار ہیں جب کہ ان کے پاس 1200 لیڈیز اہلکاروں کی نفری موجود ہے، کے پی او کو 2000 لیڈیز اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی کے مطابق سکیورٹی پلان کے تحت کراچی کے حساس ترین پولنگ اسٹیشن پر 8، حساس پر 6 اور نارمل کیلئے 4 پولیس اہلکار درکار ہیں، شہر میں 2033 حساس ترین، 3008 حساس اور 308 پولنگ اسٹیشن نارمل قرار دیے گئے ہیں، اس حساب سے حساس ترین کیلئے 16264، حساس پر 18048 اور نارمل کیلئے 1232 اہلکار درکار ہیں۔
خادم حسین رند نے مزید بتایا کہ کراچی کے 5349 پولنگ اسٹیشنز پر 35544 اہلکاروں کی ڈیوٹیاں لگیں گی، پولنگ اسٹیشنوں کی عمارتوں پر کوئیک رسپانس فورس بھی تعینات کریں گے، پلان کے مطابق 2774 عمارتوں کیلئے کیو آر ایف کے 3892 اہلکار بھی تعینات کیے جائیں گے، الیکشن سکیورٹی پلان کے مطابق ڈی آئی جی پولیس کی نگرانی میں 4210 پولیس اہلکار ریزرو ڈیوٹی پر مقرر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ 14300 پولیس اہلکاروں کی کمی ہے جسے پورا کرنے کے لیے مختلف تجاویز زیر غور ہیں، خواتین پولیس اہلکاروں کی کمی پورا کرنے کیلئے لیڈیز ہیلتھ ورکرز یا پولیو اسٹاف کی خدمات لے سکتے ہیں، دیگر نفری کی کمی پورا کرنے کیلئے پرائیویٹ سکیورٹی گارڈ، اینٹی انکروچمنٹ، ایکسائز پولیس، اینٹی کرپشن یا محکمہ جنگلات سے اہلکار حاصل حاصل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ہر ممکن کوشش کرکے انتخابات کو پرامن بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔