21 جنوری ، 2013
کراچی…سول اسپتال کراچی میں ویسکیولر سر جری کا شعبہ دو مہینوں سے بند ہے اورسرکاری اسپتال میں علاج کرانے پر مجبور غریب مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق شعبہ ویسکیولر سرجری کے سربراہ ایک سال کی چھٹی لے کرسعودی عرب میں بھاری تنخواہ پرکام کررہے ہیں۔ سول اسپتال کراچی ،سندھ کا واحد اسپتال ہے جہاں ویسکیو لر سرجری کا شعبہ چند سال قبل قائم کیا گیا جس کا مقصد شدید نو عیت کے زخمی افراد کو مکمل طبی سہولت فراہم کرنا تھا تاہم دو ماہ سے یہ شعبہ غیر فعال ہو چکا ہے۔اسپتال میں آ نے والے مریضوں کو یا تو نجی اسپتال بھیج دیا جاتاہے یا پھر سول اسپتال کے دیگر وارڈ کے چکرلگوائے جاتے ہیں۔یہاں آنے والے ایک شخص نے بتایا کہ اُس کے بھائی کی ٹانگ کٹ گئی تھی میں یہاں پر لایا تو پتا چلا کہ شعبہ بند کردیا گیا ہے۔ یہا ں پر شدید زخمیو ں کو دوسرے اسپتال منتقل کردیا جا تا ہے،کہا جاتا ہے کہ ہمارے پاس ڈاکٹر نہیں ہے۔خلق خدا کی یہ فریاد لے کر جب جیونیوز کی ٹیم سول اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر سعید قریشی کے پا س پہنچی تو بتایا گیا کہ اول تو ویسکیو لر سرجری کے ڈاکٹرز کی ملک میں شدید قلت ہے اور جو ڈاکٹر یہاں تعینات کیے گئے تھے وہ ایک سال کی چھٹی پر چلے گئے ہیں،دوماہ سے زائد کا عرصہ گر زچکا ہے شعبہ بند ہے ،ہم نے حکومت کو خط لکھ دیا ہے کہ ڈاکٹر فراہم کیا جا ئے تاہم اب تک کو ئی نتیجہ نہیں نکلا۔جو مریض آتے ہیں ان کو سرجری وارڈ میں داخل کیا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق شعبہ ویسکیولر سر جری کے سربراہ ڈاکٹر سہیل احمد خان ایک سال کی چھٹی لے کرسعودی عرب میں بھاری تنخواہ پر کام کر رہے ہیں۔صوبے کے واحد سرکا ری اسپتال میں ویسکو لر سرجری کا شعبہ بند ہو نے سے جہاں مریضوں کو طبی سہو لیا ت کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے وہی انتظامیہ بھی حکومت سے مطالبہ کررہی ہے کہ جلد از جلد اس شعبے کو بحال کیا جا ئے۔