27 جنوری ، 2024
ضم شدہ قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں پہلی بار خاتون امیدوار عابدہ وزیر عام انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 40 شمالی وزیرستان سے عابدہ وزیر آزاد امیدوار ہیں۔ عابدہ وزیر 5 بچوں کی ماں، ایف اے پاس گھریلو خاتون ہیں جو آزاد حیثیت میں انتخابی میدان میں ہیں۔
ان کی بڑی بیٹی اور ایک بیٹا میڈیکل کے طالب علم ہیں جبکہ ان کے شوہر نصر من اللہ ڈاکٹر اور چائلڈ اسپیشلسٹ ہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو میں روایتی برقع پہن کر گھر سے نکلنے والی عابدہ وزیر نے کہا کہ حلقہ این اے 40 سے منتخب ہوکر عورتوں کی حقوق، صحت مراکز کے قیام، تعلیم اور قیام امن کیلئے کام کروں گی۔
ان کا کہنا تھاکہ علاقے میں عورتوں کو درپیش مسائل کا بخوبی علم ہے اور بچیوں کی عصری و دینی علوم پر توجہ میرے انتخابی منشور کا حصہ ہے۔
عابدہ وزیر منتخب ہوکر اسمبلی میں عورتوں کے حقوق کیلئے قانون سازی کا بھی ارادہ رکھتی ہیں۔
انہوں نے بتایا شمالی وزیرستان میں کسی چیز کی کمی نہیں، رزمک اور شوال جیسے جنت نظیر علاقے موجود ہے مگر یہاں برائے نام اسپتال ہیں جہاں مریضوں کو علاج میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
عابدہ منتخب ہوکر علاقے میں اسپتال بنانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
سسرال کے حوالے سے آزاد امیدوار نے بتایاکہ خاندان اور سسرال والے میری الیکشن مہم میں چلا رہے ہیں اور عوام سے میرے لیے ووٹ مانگ رہے ہیں۔
عابدہ وزیر کہتی ہیں کہ وزیرستان کے تحصیل گڑیوم، رزمک، علاقہ شیراتلہ اور آبائی گاؤں اسپلگہ میں بیشتر خواتین اور مرد انتخابات میں مجھے کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ عام انتخابات میں خیبرپختونخوا کے کئی اضلاع سے جنرل نشستوں پر خواتین امیدوار بھی حصہ لے رہی ہیں۔