23 جنوری ، 2013
اسلام آباد … الیکشن کمیشن نے انتخابی اصلاحاتی بل کے مسودے کی منظوری دے دی ہے، انتخابی عمل میں رکاوٹ ڈالنے پر جرمانے اور کاغذات نامزدگی فیس میں کئی گناہ اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کا اجلاس اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم کی سربراہی میں ہوا، جس میں نئے انتخابی اصلاحاتی بل کے مسودے کا جائزہ لیا گیا، بل میں ووٹرز کو رشوت دینے، جعلی ووٹنگ، ووٹرز پر دباوٴ ڈالنے، پولنگ اسٹیشنز پر قبضے اور انتخابی مہم میں زائد اخراجات پر جرمانہ 5 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے تجویز کیا گیا ہے۔ بیلٹ پیپرز پھاڑنے، ووٹرز پر اثر انداز ہونے جیسی سرگرمیوں پر جرمانہ ایک ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار تجویز کیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی کے امیدواروں کیلئے کاغذات نامزدگی فیس 4 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار اور صوبائی اسمبلی کے امیدوار کیلئے 2 ہزار سے بڑھا کر 25 ہزار کر نے کی تجویز دی گئی ہے، بل کی حتمی منظوری پارلیمنٹ دے گی۔ الیکشن کمیشن نے نئے انتخابی ضابطہ اخلاق کی بھی منظوری دی، جبکہ عدالتی احکامات کے تحت لازمی ووٹنگ، امیدوار کیلئے واضح اکثریت حاصل کرنے کی شرط جیسے امور پر وزارت قانون کو قانون سازی کی سفارش کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے 11 نئی سیاسی جماعتوں کو بھی رجسٹرڈ کر لیا ہے جس کے ساتھ الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی تعداد 227 ہوگئی ہے۔ کمیشن نے 16 سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشانات بھی الاٹ کر دیئے، ڈاکٹر عبدالقدیر کی تحریک تحفظ پاکستان کو میزائل کا انتخابی نشان دے دیا گیا۔ جماعت اسلامی،جے یو آئی ف اور اے این پی سمیت 10 سیاسی جماعتوں نے اپنے پارٹی انتخابات کی تفصیلات بھی الیکشن کمیشن کو فراہم کردیں۔