24 جنوری ، 2013
اسلام آباد…اے این پی نے قومی اسمبلی میں مطالبہ کیا ہے کہ ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ عام کی جائے یا پارلیمنٹ کو ان کیمرہ بریفنگ دی جائے،مسلم لیگ ن کے عبدالقادر بلوچ کا کہنا ہے کہ بلوچستان سے 2200 میگا واٹ بجلی سندھ کو دی جارہی ہے، صوبے کو اس کے اپنے وسائل سے محروم رکھنے کا طرز عمل بدلا جائے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں بشریٰ گوہر نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ حمود الرحمان کمیشن سے لے کر ایبٹ آباد کمیشن تک کوئی رپورٹ منظر عام پر نہیں آئی،ایبٹ آباد کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ کو منظر عام پر لایا جائے تاکہ عوام حقائق جان سکیں۔ وفاقی وزیر خزانہ نے اجلا س کو تحریری طورپر بتایاکہ گزشتہ مالی سال میں صوبوں کو ٹیکسز کی مد میں ایک کھرب 89 ارب ، 71 کروڑ روپے جاری کیے گئے، پنجاب کو 98 ارب 15 کروڑ ، سندھ کو 46 ارب 57 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔ وزیر مملکت برائے خزانہ سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ امریکا نے اتحادی سپورٹ فنڈ کی مد میں 5 سال کے دوران 3 ارب 60 کروڑ ڈالر پاکستان کو دیئے،وزیر مذہبی امور خورشید شاہ نے بتایا کہ بلوچستان کے 5 ہزار عارضی اساتذہ کو جلد مستقل کر دیا جائے گا۔اجلاس میں قومی اور صوبائی اسمبلیز میں اقلیتوں کی نشستیں بڑھانے سے متعلق 23ویں آئینی ترمیم پر وزارت قانون وانصاف کی رپورٹ اور کاسٹ اینڈمینجمنٹ اکاوٴنٹینٹ ترمیمی بل بھی پیش کیاگیا۔